اسراء اور معراج
Question
اسراء اور معراج کے معجزے کی کیا حقیقت ہے اس واقعے کی دلیل کیا ہے اور اس کے انکار کرنے والے کا کیا حکم ہے؟
Answer
اسراء و معراج کا سفر ایک ایسا واقعہ ہے جو اللہ تبارک وتعالی کی عطاسے ہمارے آقا ومولا سیدنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حالتِ بیداری میں حقیقتاً پیش آیا ہے، کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو جاگتے ہوئے مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک گئے اور وہاں فرشتوں اور انبیاء علیہم السلام کو نماز پڑھائی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جاگتے ہوۓ مسجد اقصی سےاوپر آسمانوں کی طرف لے جایا گیا اور وہاں سے بلند ترین مقام تک۔
اس بابرکت رات میں آپ ﷺ پر مبارک نشانیاں پیش کی گئیں، ان میں سے ایک جنت ہے اس لئے آپ ﷺ اس میں دیکھیں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کے اصحاب کے لیے کیا اجر وثواب اور نعمتیں تیار کر رکھی ہیں ، تاکہ آپ ﷺ نیک لوگوں کو اس کی بشارت دیں، اور اسی طرح آپ ﷺ کو جہنم بھی دکھائی گئی، اس لئے کہ آپ ﷺ یہ دیکھیں کہ اللہ تعالیٰ نے دوزخیوں کے لیے کتنا دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے، تاکہ کافروں اور مشرکوں کو اس سے ڈرائیں۔
اور اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ پر اور آپ ﷺ کی امت پر اس بابرکت رات میں دن اور رات میں پانچ نمازیں فرض کی، جن کا ثواب پچاس نمازوں کے برابر ہے، اور آپ ﷺ کیلئے ایسی عظیم نعمتیں مخصوص کیں جوآپ ﷺ کے علاوہ کسی اور نبی علیہ الصلاۃ والسلام کو عطا نہیں کی گئیں۔
کتاب و سنت میں اس پر نصوص موجود ہیں اور صحابہ کرام اور علماءِ عظام کا اس پر اجماع ہے اور اس عقیدے سے کسی کو منہ نہیں موڑنا چاہیے اور نہ ہی متکبرین کے علاوہ کسی نے کبھی اس کا انکار کیا ہے۔