بجلی کے جھٹکے سے ذبح کرنے کا حکم

Egypt's Dar Al-Ifta

بجلی کے جھٹکے سے ذبح کرنے کا حکم

Question

ت سال ٢٠٠٥ ء مندرج استفتاء پر ہم مطلع ہوئے جو مندرجہ ذیل مسئلے پر مشتمل ہے:

ہم آپ کو یہ اطلاع دینا چاہتے ہیں کہ ہم پولینڈ کے مسلمانوں کو ذبح کرنے کے جانورں کے مسئلہ میں اور ان کی شرعی حیثیت کے بارے میں مشکلات کا سامنا ہے، خواہ یہ ذبح کے جانور مرغ ہوں یا گائے ہوں یا بچھڑے. اس سلسلے میں پولینڈی کمپنی ہمارے ساتھ تعاون کرنا چاہتی ہے.
ہمارا سوال یہ ہے: کیا یہ کافی ہے کہ ہم ہر دن صبح ذبح کرتے وقت اللہ کا نام اس نیت سے لے لیں کہ سارے دن کے ذبائح کے لئے یہی نام لینا کافی ہو جائے؟، اور اسی طرح ہم آپکو یہ اطلاع بھی بہم پہونچانا چاہتے ہیں کہ بجلی کا جھٹکا دینے کے بعد یہ مرغیاں پھر سے بیدار ہو جاتی ہیں اور پوری طرح مرتی نہیں ہیں، اور ایسا ہوتے ہوئے ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کہ کرنٹ دئے گے پانی کے حوض سے ان کو گزارنے کے بعد وہ زندہ ہی ہوتی ہیں، اور ہم مسلمانوں کے اطمنان کے لئے پیکنگ کے بیرونی غلاف پر لفظ حلال لکھنا چاہتے ہیں ليكن یہ ہم تب ہی کرینگے جب آپ سے سرکاری طور پر فتویٰ حاصل ہو جائے.

Answer

اگر طبی اور سائنسی لحاظ سے یہ ثابت ہو جائے کہ جانور کو ذبح کرنے سے پہلے قابو میں کرنے کے لئے کوئی خاص طریقہ استعمال کرنے سے جانور اپنی طبیعی زندگی سے نکل کر موت کی طرف منتقل ہو جاتا ہے یا اس ذبح شدہ کی طرح ہو جاتا ہے جس کا تڑپنا غیر ارادی ہوتا ہے، اور یہ طریقہ فقہ اسلامی میں ذبح کرنے کے مقررہ شرائط کے خلاف ہو، تو یہ طریقہ کار جائز نہیں ہے.
ہاں اگر ایسا کرنے سے جانور کی قوت مقابلہ کا کمزور کرنا یا صرف درد موت کا کم کرنا مقصود ہو کہ اگر اس کے بعد ذبح کرنے کے بغیر چھوڑا جائے تو اپنی اصلی زندگی میں لوٹ آئے، تو یہ طریقہ کار ذبح سے پہلے جانور پر قابو پانے کے لئے جائز ہے، کیونکہ ایسا کرنا جانور کو ذبح کرنے کے شرعی قواعد کے خلاف نہیں ہے.
رہی بات ذبح کرتے وقت اللہ کا نام لینے کی تو یہ نام لینا شافعیوں کے نزدیک اور حنبلیوں کی ایک روایت کے مطابق سنت ہے، ذبح کی درستگی کی شرط نہیں ہے بشرطیکہ ذبح کرنے والا مسلمان ہو یا اہل کتاب ہو، نام نہ لینے سے کوئی فرق نہیں پڑتا . اور بجلی سے چلنی والی ذبح کرنے کی مشین کا استعمال ایسے ہی ہے جیسے کہ عام دھار دار اوزار سے ذبح کرنا ہے بشرطیکہ وہ مشین دھار سے ذبح کرتی ہو کسی اور طریقے سے نہیں. اس قاعدے کی روشنی میں مشین چلانے والے کا مسلمان یا اہل کتاب ہونا لازمی ہے. بے دین یا کسی اور مذہب کا ماننے والا نہ ہو.
مذکورہ بالا بیان اور سوال کی بناء پر ہم کہتے ہیں، اگر ذبح کرنے کی مشین دھار سے ذبح کرتی ہے کسی دوسرے طریقے سے نہیں اور مشین چلانے والا مسلمان یا اہل کتاب ہو، اور ذبح کیا ہوا جانور ایسا ہو جسکا گوشت کھانا حلال ہے تو اس صورت میں اسکا کھانا حلال ہے. اور بجلی کا جھٹکا اگر صرف حیوان پر قابو پانے کے لئے ہو کہ وہ اسکے بعد بھی اپنے ارادے سے گھوم پھر سکے تو ایسا کرنے سے ذبح میں کوئی خرابی نہیں آئے گی. اور ذبح کے وقت اللہ کا نام لینا تو سنت ہے اور مذہب شافعی اور مذہب حنبلی کی ایک روایت کے مطابق اسے چھوڑنے میں کوئی حرج کی بات نہیں ہے.

و اللہ سبحانہ و تعالی اعلم.
 

Share this:

Related Fatwas