اس زمین کی زکوۃ کا حکم جس کو مالک نے سرمایہ کاری کی غرض سے رکھ لیا ہو
Question
براہ کرم زمین کے ایک ایسے پلاٹ کی زکاۃ کے بارے بیان فرمائیں جو تعمیری کام کےلئے تیار ہے اور قیمت بڑھ جانے کے وقت فروخت کی غرض سے رکھا ہوا ہے، کیا مجھے تخمینی قیمت کے حساب سے اس کی ہر سال زکوۃ نکالنی ہے؟.
Answer
جب مذکورہ بالا پلاٹ صرف تعمیر کےلیے ہو اور فائدہ نہ دیتا ہو تو اس پر زکوۃ واجب نہیں ہے لیکن اگر اسے فروخت کیا جائے اور اس کی قیمت کو جمع کیا جائے اور اس پر ایک سال گزر جائے تو اس پر زکوۃ واجب ہے، اور اس وقت اس کی زکوۃ کی مقدار اس کے دسویں حصے کی چوتھائی یعنی ٥.٢ ٠/٠ ہو گی، اور اگر آپ نے اس کو بیچ دیا اور فورا یعنی سال گزرنے سے پہلے اس کی قیمت خرچ ہو گئی تو اس پر زکوۃ نہیں ہے.
امید ہے کہ مذکورہ بالا بیان سے جواب حاصل کر لیا جائیگا.
و اللہ سبحانہ و تعالی أعلم.