اس زمین کی زکوۃ کا حکم جس کو مالک ن...

Egypt's Dar Al-Ifta

اس زمین کی زکوۃ کا حکم جس کو مالک نے سرمایہ کاری کی غرض سے رکھ لیا ہو

Question

ت سال ٢٠٠٣ ء مندرج استفتاء پر ہم مطلع ہوئے جو مندرجہ ذیل سوال پر مشتمل ہے:

براہ کرم زمین کے ایک ایسے پلاٹ کی زکاۃ کے بارے بیان فرمائیں جو تعمیری کام کےلئے تیار ہے اور قیمت بڑھ جانے کے وقت فروخت کی غرض سے رکھا ہوا ہے، کیا مجھے تخمینی قیمت کے حساب سے اس کی ہر سال زکوۃ نکالنی ہے؟.

Answer

جب مذکورہ بالا پلاٹ صرف تعمیر کےلیے ہو اور فائدہ نہ دیتا ہو تو اس پر زکوۃ واجب نہیں ہے لیکن اگر اسے فروخت کیا جائے اور اس کی قیمت کو جمع کیا جائے اور اس پر ایک سال گزر جائے تو اس پر زکوۃ واجب ہے، اور اس وقت اس کی زکوۃ کی مقدار اس کے دسویں حصے کی چوتھائی یعنی ٥.٢ ٠/٠ ہو گی، اور اگر آپ نے اس کو بیچ دیا اور فورا یعنی سال گزرنے سے پہلے اس کی قیمت خرچ ہو گئی تو اس پر زکوۃ نہیں ہے.
امید ہے کہ مذکورہ بالا بیان سے جواب حاصل کر لیا جائیگا.

و اللہ سبحانہ و تعالی أعلم.
 

Share this:

Related Fatwas