امام کو آخری تشہد میں پانے کا حکم

Egypt's Dar Al-Ifta

امام کو آخری تشہد میں پانے کا حکم

Question

ت سا ل ٢٠٠٣ء مندرج استفتاء پر ہم مطلع ہوئے جو مندرجہ ذیل سوال پر مشتمل ہے:

ہم لوگ مسجد میں داخل ہوئے اور ہمارے ساتھ لوگوں کی ایک جماعت تھی اور ہم لوگوں نے امام کو آخری تشہد میں پایا، تو کیا ہميں امام کے ساتھ شامل ہو جانا چاہیئے تھا یا دوسری جماعت کرنا چاہیئے تھى، کیونکہ ہم میں سے کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ جماعت پانے کےلئے کم سے کم ایک رکعت کا پانا ضروری ہے؟ ہمیں فتویٰ دیجیے اللہ تعالیٰ آپ کو اَجر سے نوازے.

Answer

جمہور فقہائے کرام کا مذہب یہی ہے کہ اگر مقتدی امام کے ساتھ نماز کے کسی حصے میں بھی شریک ہو جائے تو جماعت مل گئی اگر چہ سلام سے پہلے قعدہ اخیرہ میں ہی شرکت کیوں نہ ہو، لہذا سوال کی رو سے اور مذکورہ بالا بیان کی روشنی میں آپ لوگوں کا امام کے ساتھ آخری تشہد میں شریک ہونا جائز ہے اور جمہور فقہاء کی رائے کے مطابق آپ کو جماعت کا ثواب ملے گا.
امید ہے کہ مذکورہ بالا بیان سے استفتاء کا جواب حاصل کر لیا جائیگا.

واللہ سبحانہ و تعالی اعلم.
 

Share this:

Related Fatwas