نمازِ عصر کے بعد تحیۃ المسجد کے نوا...

Egypt's Dar Al-Ifta

نمازِ عصر کے بعد تحیۃ المسجد کے نوافل ادا کرنا

Question

اگر میں عصر کی نماز کے بعد مسجد میں داخل ہوتا ہوں تو تحیة المسجد ادا کرسکتا ہوں کہ نہیں؟

Answer

  الحمد للہ والصلاۃ و السلام علی رسول اللہ و آلہ وصحبہ و من والاہ۔۔۔ وبعد: " تحیۃ المسجد " وہ دو رکعت نماز ہے جو اس وقت پڑھی جاتی ہیں جب  آدمی وضو کرکے مسجد الحرام کے علاوہ کسی بھی مسجد میں بیٹھنے کے ارادے سے داخل ہوتا ہے نہ کہ گزرنے کے ارادے سے۔  یہ سنت ہے۔

امام بخاری اور امام مسلم رحمھما اللہ نے حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: " جب بھی تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تو دو رکعتیں پڑھنے سے پہلے نہ بیٹھے " اور امام مسلم ؒ نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں: رسول اللہ خطبہ ارشاد فرما رہے تھے اور سلیک غطفانی آئے تو آپ نے فرمایا: " اے سلیک اٹھو اور دو رکعتیں پڑھو اور انہیں مختصر کرو" نمازِ عصر کے بعد نوافل اد اکرنا اس حدیث پاک کی وجہ جسے  مکروہ تحریمی ہے جسے  امام بخاری اور امام مسلم رحمھما اللہ نے سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی سے روایت کیا۔ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: " نماز عصر کے بعد کوئی نماز (جائز) نہیں " شوافع نے ان نوافل کو مستثنی کیا ہے جو کسی عارضے کے سبب پڑھے جائیں۔ جیسے کسوف ، استسقاء اور مسجد میں داخل ہونے کی نماز۔ کیونکہ نفل یا تو عارضی سبب کی وجہ سے پڑھے جاتے ہیں یا پھر کسی معین وقت کے ساتھ مؤقت ہوں گے ۔ امام نووی ؒ فرماتے ہیں: نفل کی دو قسمیں ہیں :

 1: غیر مؤقت یہ کسی عارضی سبب کی وجہ سے پڑھے جاتے ہیں جیسے کسوف ، استسقاء اور مسجد میں داخل ہونے کی نماز۔

 2: مؤقت جیسے عید اور ضحی (چاشت )  کے نوافل۔([1])

"الخطیب الشافعی" فرماتےؒ ہیں: پانچ اوقات میں نماز مکروہ ہوتی ہے سوائے اس نماز کے جس کا سبب غیر متاخر ہو، وہ نماز صحیح ہو گی جیسے قضا نماز، کسوف ، استسقاء ، مسجد میں داخل ہونے ، وضو کے نوافل ، سجدہ تلاوت ، سجدہ شکر اور نماز جنازہ۔

پھر ان مکروہ اوقات کو بیان کیا فرمایا: نمازِ عصر کے بعد جب تک سورج مکمل غروب نہ ہو جائے کیونکہ صحیحین میں اس پر نہیں وارد ہوئی ہے([2])

مذکورہ دلائل کی بناء پر نمازِ عصر کے بعد تحیۃ المسجد کے نوافل ادا کرنا جائز ہے کیونکہ یہ سبب والے نوافل ہیں۔

واللہ تعالی اعلم بالصواب۔

 


[1] روضۃ الطالبین 1/337 ط۔ ا؛مکتب الاسلامی

[2] الاقناع فی حل الفاظ ابی شجاع 2/116 ط۔ دارالفکر 

Share this:

Related Fatwas