بینکوں کی بچت ان کے ساتھ معالت کرنا...

Egypt's Dar Al-Ifta

بینکوں کی بچت ان کے ساتھ معالت کرنا

Question

کیا بینک سے بچت لینا حلال ہے یا کہ حرام؟ اور کیا اس کے ساتھ معاملات کرنے میں شبہ ہے یا کہ نہیں؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد ! بینک سے بچت لینے اور ان میں کھاتے کھلوانے کے متعلق تصور اور فقہی تکییف میں عصری علماء کے درمیان اختلاف ہے، جس قول پر فتوی ہے وہ یہ ہے کہ بینک کو مال دینا اور مال جمع کرنے والے اداروں میں کھاتا کھلوانا جدید مالیاتی معادے ہیں، یہ قرض نہیں ہے جس پر نفع لینا حرام ہوتا ہے، اور اس کا ربا سے کوئی تعلق نہیں ہے، تحقیق کے مطابق جس قول پرعمل ہے وہ یہ کہ اگر جدید عقود میں دھوکا اور نقصان نہ ہو تو یہ معاملات جائز ہوتے ہیں؛ حاکمِ وقت کا حکم اختلافات کو ختم کرنے والا ہوتا ہے۔ پس یہ نفع حرام نہیں ہے، کیونکہ یہ قرض کا نفع نہیں ہے بلکہ یہ وہ مالیاتی نفع ہے جو ان مالی معاہدوں سے حاصل ہوا ہے، جن سے دونوں اطراف کی مصلحتیں وابستہ ہوتی ہیں، اس وجہ سے انہیں لے لینا شرعا جائز ہے۔

والله سبحانه و تعالى اعلم ۔
 

Share this:

Related Fatwas