وضوء کے دوران چہرہ خشک کرنا

Egypt's Dar Al-Ifta

وضوء کے دوران چہرہ خشک کرنا

Question

اگر میں نے دورانِ وضوء چہرے کو دھونے کے بعد اسے خشک کرلیا اور پھر باقی وضوء مکمل کیا تو کیاحکم ہے؟ 

Answer

 الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد ! دورانِ وضوء چہرے کو دھونے کے بعد اسے خشک کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے؛ موالاہ ( ارکان کا پے درپے ہونا) وضوء میں شرط نہیں ہے؛ جمہور فقہاء عظام کا یہی مذہب ہے، یہاں تک کہ مالکیہ جن کے نزدیک وضوء میں موالاۃ فرض ہے وہ بھی کہتے ہیں کہ دورانِ وضوء چہرہ خشک کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
امام قرافی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: جب اعضاء کو خشک کرنا جائز ہے تو کیا وضوء مکمل کرنے سے پہلے بھی خشک کرسکتے ہیں؟ صاحبِ '' الطَّرَّازِ عَلَى رَأْيِ ابْنِ الْجَلَّاب '' فرماتے ہیں: جائز نہیں ہے اس وجہ سے کہ وضوء کے اعضاء میں تفریق جائز نہیں ہے، لیکن مشہور قول کے مطابق آسانی کی خاطر جائز ہے، اور '' الْمَجْمُوعَةِ '' میں ہے: میں نے امام مالک رحمہ اللہ سے پوچھا کیا پاؤں دھونے سے پہلے یہ کیا جاسکتا ہے؟ آپ نے فرمایا: جی ہاں، اور میں بھی ایسا یہی کرتا ہوں۔
والله سبحانه وتعالى اعلم۔

Share this:

Related Fatwas