حیض،نفاس اور جنابت والوں کا بال اور...

Egypt's Dar Al-Ifta

حیض،نفاس اور جنابت والوں کا بال اور ناخن کاٹنا

Question

کیا حیض،نفاس اور جنابت والوں کیلئے ناخن اور بال کاٹنا یا تراشنا جائز ہے؟ 

Answer

 الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد ! جو آدمی حالتِ جنابت میں ہو اورحلق کرنا چاہتا ہو، بال کاٹنا یا اتارنا چاہتا ہو یا ناخن تراشنا چاہتا ہو تو اس کیلئے مستحب ہے کہ غسل کرنے اور پاک ہونے تک اس عمل کو مؤخر کر دے؛ کیونکہ طہارت حاصل کرنا اس کے ہاتھ میں ہے؛ یعنی وہ ابھی طہارت حاصل کر سکتا ہے۔ یہی حکم حائضہ اور نفاس والی عورت کا ہے کہ اگر عذر ختم ہونے تک بال اور ناخن اتارنے سے رک سکتی ہوتو رک جائے۔ لیکن اگر کاٹنا چاہتی ہے تو کوئی شرعی ممانعت موجود نہیں ہے؛ خصوصا جب اتنا وقت صبر نہ کرسکتی ہو۔
امام شروانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: جنبی کو چاہیے اجزائے بدن یعنی بال اور ناخن کاٹنے میں تاخیر کرے یہاں تک کہ پاک ہوجائے، اور نص حالتِ حیض میں اس ان اجزاء کا کاٹنے کے منافی ہے مگر جب اس کا طہر قریب نہ ہو ہاں اگر اس کا طہر قریب ہو اور وہ انتظار بھی کر سکتی ہو تو تاخیر کرنا سنت ہے۔( )
والله سبحانه وتعالى اعلم۔

 

Share this:

Related Fatwas