مسافر کا مقیم کو نمازِ جمعہ میں امامت کرانا
Question
کوئی بڑے عالمِ دین کسی ملک میں گئے اور جمعہ کے دن وہاں پہنچے، تو کیا وہ جمعہ کا خطبہ دے سکتے ہیں اور نمازِ جمعہ میں امامت کروا سکتے ہیں یا کہ خطبہ اور امامت کیلئے اسی ملک کا مقیم ہونے شرط ہے؟
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! اگرکوئی عالم جلیل کسی ملک میں جائے اور وہاں کے لوگ اس خطبہ دینے اور امامت کرانے کیلئے کہیں تو یہ جائز ہے ان سب کی نماز صحیح ہوگی آئمۂ شافعیہ اور آئمۂ حنابلہ کا یہی مذہب ہے، آئمۂ مالکیہ نے نمازِ جمعہ کے امام کیلئے مقیم ہونا شرط قرار دیا ہے؛
اس بناء پر: عالم جلیل کو جب لوگ نماز پڑھانے کا کہیں اور وہ نماز پڑھا دے تو نماز صحیح ہو گی، ان شاء اللہ تعالی۔
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم۔