کسی دوسرے ملک میں قربانی کرنا

Egypt's Dar Al-Ifta

کسی دوسرے ملک میں قربانی کرنا

Question

اگر خاندان کا بڑا شخص کام کی غرض سے حالتِ سفر میں ہے، تو کیا جس ملک میں گیا ہے وہیں قربانی کرئے گا یا کہ اپنے وطنِ اصلی میں قربانی کرنے کیلئے کسی اپنا نائب مقرر کرے گا؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! اگر خاندان کا بڑا شخص کام کی غرض سے کسی دوسرے ملک میں گیا ہو تو وہ اس ملک میں بھی قربانی کر سکتا ہے جہاں وہ کام کرتا ہے، اور جہاں اس کا خاندان رہتا ہے وہاں بھی کسی کو نائب بنا کر قربانی کر سکتا ہے، جس ملک میں کام کرتا وہاں اس لئے کر سکتا ہے کہ وہاں وہ خود سنت ادا کرسکے گا اور اس میں سے کچھ حصہ صدقہ بھی کرے گا اور جہاں اس کا خاندان رہتا ہے وہاں اس لئے کہ یہ قربانی اس کی طرف سے بھی ہے اوراس کے خاندان کی طرف سے اور اس کے زیرِ کفالت لوگوں کی طرف سے بھی ہے۔
والله سبحانه وتعالى اعلم.

 

Share this:

Related Fatwas