میت کی طرف سے نماز ادا کرنا اور نما...

Egypt's Dar Al-Ifta

میت کی طرف سے نماز ادا کرنا اور نماز کا ثواب اسے ہدیہ کرنا

Question

کیا میت کی طرف سے نماز ادا کرنا جائز ہے؛ یعنی کوئی نماز ادا کرکے اسکا ثواب اپنے والدِ مرحوم اور والدہ مرحومہ یا کسی اور شخص کو ہدیہ کرے؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! فقہی طور پر یہ بات مسلم ہے کہ نماز جیسی بدنی عبادات میں کسی کو نائب مقرر کرنا جائز نہیں ہے، سوائے حج کے؛ کیونکہ اس کے خاص احکام ہیں۔
اس بناء پر: بیٹے کا اپنے باپ کی طرف سے نماز ادا کرنا جائز نہیں ہے، باپ چاہے زندہ ہو یا فوت ہوگیا ہو؛ اس لئے کہ اللہ تعالی کا ارشادِ گرامی ہے: ﴿إِنَّ الصَّلاةَ كَانَتْ عَلَى المُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَّوْقُوتًا﴾ )النساء: 103( یعنی: '' نماز مومنین کیلئے وقت پر فرض کی گئی ہے ''
ہاں ثواب ہدیہ کرنے کی جو بات ہے یعنی انسان اپنی طرف سے مطلقا نمازِ نفل ادا کرے اس کے ثواب کی اپنے والدین یا کسی دوسرے مرحومین کیلئے اس کے ثواب کی دعا کرے تو یہ جائز ہے، اس عمل کا شمار میت کیلئے معین ثواب کی دعا میں کیا جائے گا، اور یہ بالاجماع جائز ہے۔
والله سبحانه وتعالى اعلم۔

 

Share this:

Related Fatwas