کٹے ہوۓ عضو کو غسل دینا اور کفن پہنانا
Question
آپریشن میں اگر پاؤں کاٹ دیا جاۓ تو کیا کٹے ہوۓ پاؤں کو غسل دیا جاۓ گا اور کفن پہنایا جاۓ گا؟ کیا اسے کفن ہی پہنایا جاۓ گا یا اسی میڈیکل تھیلی میں دفن کیا جا سکتا ہے؟
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! کٹے ہوۓ عضو کو نہ تو غسل دیا جاۓ گا اور نہ ہی اس پر نمازِ جنازہ ادا کی جاۓ گی، لیکن اسے کپڑے میں لپیٹا جاۓ گا اور یہ میڈیکل تھیلی بھی کافی ہے، اور اسےدفن بھی کیا جاۓ گا۔
شيخ الإسلام محيي الدين النووي الشافعي رحمہ اللہ فرماتے ہیں: کٹے ہوۓ عضو کو غسل دینے اور اس کی نمازِ جنازہ اد کرنے کے بارے میں دو قول ہیں:
1: اسے غسل دیا جاۓ گا اور اس کی نمازِ جنازہ بھی ادا کی جاۓ گی، جیسا کے میت کے عضو کے ساتھ ہوتا ہے۔ ان دونوں میں سے صحیح قول یہ ہے کہ کٹے ہوۓ عضو کو نہ تو غسل دیا جاۓ گا اور نہ ہی اس پر نمازِ جنازہ ادا کی جاۓ گی، امام متولی رحمہ اللہ نے اس بات پر اتفاق نقل کیا ہے کہ کٹے ہوۓ عضو کو نہ تو غسل دیا جاۓ گا اور نہ ہی اس پر نمازِ جنازہ ادا کی جاۓ گی؛ آپ رحمہ اللہ نے فرمایا: اس بات میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ کٹے ہوۓ عضو کو نہ تو غسل دیا جاۓ گا اور نہ ہی اس پر نمازِ جنازہ ادا کی جاۓ گی، لیکن اسے کپڑے میں لپیٹ کر دفن کیا جاۓ گا۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.