گردے کے مریضوں کو علاج کیلئے زکاۃ دینا
Question
کیا ڈالیسیز کیلئے زکاۃ دینا جائز ہے جبکہ مریض کے پاس ڈالیسیز کےاخراجات کی استطاعت نہیں ہے؟
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! اللہ تبارک وتعالی کا ارشادِ گرامی ہے: ﴿إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاكِينِ وَالْعَامِلِينَ عَلَيْهَا وَالْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ وَفِي الرِّقَابِ وَالْغَارِمِينَ وَفِي سَبِيلِ اللهِ وَابْنِ السَّبِيلِ فَرِيضَةً مِنَ اللهِ وَاللهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ﴾ [التوبة: 60]، یعنی: زکاۃ تو صرف ان کیلئے ہے جو فقیر، مسکین اور زکاۃ کے کام پر جانے والے ہیں اور جن کی دلداری مقصود ہے نیز گردنوں کو آزاد کرانے اور مقروضوں کیلئے اور اللہ کی راہ میں اور مسافروں کیلئے یہ سب فرض ہے اللہ تعالی کی طرف سے۔ اور اللہ تعالی سب کچھ جاننے والا دانا ہے''
اس آیتِ کریمہ نے مصارفِ زکاۃ کو بیان کر دیا ہے اور ان میں سے ایک: ﴿وَفِي سَبِيلِ اللهِ﴾ ہے، جسے اللہ تعالی نے مطلق بیان کیا ہے اسے مقید نہیں کیا، اور اسے عام رکھا ہے جس میں ہر قسم کی خیر اور نیکی شامل ہے جس سے مسلمانوں کو فائدہ پہنچ سکتا ہو، یہ بعض علماء کی رائے ہے۔
اس بناء پر ڈالیسیز کیلئے زکاۃ دینا شرعا جائز ہے بشرطیکہ مریض غریب ہوں۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.