میت کی تدفین کے لئے افضل جگہ

Egypt's Dar Al-Ifta

میت کی تدفین کے لئے افضل جگہ

Question

میت کو قبرستان میں دفن کرنا افضل ہے یا کہ اگر گھر میں جگہ ہو تو وہاں افضل ہے،جیسا کہ نبی اکرم صلی اللہ کی تدفین آپ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کے گھر میں کی گئی؟  

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! میت کی تدفین فرضِ کفایہ ہے، قبرستان میں تدفین دوسری جگہوں سے افضل ہے، اتباع کی وجہ سے، اور اس لیے بھی کہ میت کو قبرستان آنے والوں کی دعائیں ملتی رہتی ہیں، نبی اکرم صلی اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی تدفین آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گھر میں اس وجہ سے کی گئی کہ یہ انبیاء کے خواص میں سے ہے کہ انبیاء - علی نبینا وعلیھم الصلاۃ والسلام – کی تدفین وہیں ہوتی ہے جہاں ان کا وصال ہوتا ہے۔
امام النووي "روضة الطالبين" میں فرماتے ہیں: [بَابٌ: الدَّفْنُ... تدفین فرضِ کفایہ ہے قبرستان کے علاوہ کسی اور جگہ کرنا بھی جائز ہے لیکن قبرستان میں کرنا اٖفضل ہے، اگر کچھ ورثہ کہیں کہ میت کو اس کی اپنی زمین میں دفن کیا جاۓ اور کچھ کہیں کہ عام قبرستان میں دفن کیا جائے تو عام قبر ستان میں دفن کیا جائے گا۔
شيخ زكريا الأنصاري "أسنى المطالب في شرح روض الطالب" میں فرماتے ہیں: [(بَابُ الدَّفْنِ( میت کی تدفین فرضِ کفایہ ہے، قبرستان میں تدفین دوسری جگہوں سے افضل ہے، اتباع کی وجہ سے، اور اس لیے بھی کہ میت کو قبرستان آنے والے کی دعائیں ملتی رہتی ہیں، اور قبرستانوں میں افضل شہر کے قریب والا قبرستان ہو گا۔ اور نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ واصحابہ وسلم۔ کی تدفین آپ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کے گھر میں اس لئے کی گئی تاکہ صحابۂ کرام رضی اللہ تعالی عنھم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیلئے تدفین کی جگہ کا انتخاب کرنے میں اختلاف نہ کرنے لگیں، اور اس لئے بھی صحابۂ کرام رضی اللہ تعالی عنھم کو اس تنازع کا خوف تھا کہ ہر قبیلہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تدفین اپنے قبرستان میں کرنے کا مطالبہ کرے گا، اور اس وجہ سے بھی یہاں کی گئی کہ یہ انبیاء کے خواص میں سے ہے کہ انبیاء - علی نبینا وعلیھم الصلاۃ والسلام – کی تدفین وہیں ہوتی ہے جہاں ان کا وصال ہوتا ہے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.

 

Share this:

Related Fatwas