بیوی کی وفات کے بعد اس کی بھانجی سے شادی کرنا
Question
کیا بیوی کی وفات کے بعد اس کی بھانجی سے شادی کرنا جائز ہے؟
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! شادی کی شروط میں سے ایک شرط یہ ہے کہ جس عورت سے آدمی شادی کر رہا ہے وہ اس پر ابدا یا مؤقتا حرام نہ ہو؛ مؤقتا جیسے کسی عورت اور اس کی بہن کو ایک نکاح میں جمع کرنا، یا عورت اور اس کی خالہ ، یا عورت اور اس کی بھوبھی کو جمع کرنا، یا عورت اور اس کی بھانجی کو جمع کرنا، مؤقتا حرام ہونے کا معنی یہ ہے کہ عورت اور اس کی خالہ کو ایک وقت میں ایک نکاح میں جمع کرنا حرام ہے؛ یہ حرمت اس وقت تک رہے گی جب تک اس عورت کی خالہ اس آدمی کے نکاح میں موجود ہے، جب یہ زوجیت طلاق یا وفات کے ساتھ زائل ہوجاۓ تو آدمی کیلئے اس بیوی کی بھانجی سے شادی کرنا جائز ہے؛ کیونکہ اس صورت میں دونوں کو جمع کرنا نہیں پایا جا رہا۔
مذکورہ سوال میں: بیوی فوت ہو چکی ہے تو اس کی بھانجی سے شادی کرنا جائز ہے، یہاں شرعا کوئی چیز مانع نہیں ہے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.