عورت کا اپنے شوہر سے باز رہنا اور ا...

Egypt's Dar Al-Ifta

عورت کا اپنے شوہر سے باز رہنا اور اس کام پر اس کے ساتھ سودے بازی کرنا

Question

کیا عورت کا اپنے شوہر سے باز رہنا اور اس کام پر اس کے ساتھ سودے بازی کرنا جائز ہے، حالانکہ شوہر اپنی بیوی کے مادی اور معاشرے تمام حقوق ادا کرتا ہے؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ و السلام علی سيدنا رسول اللہ و آلہ وصحبہ و من والاہ۔ وبعد: اللہ تعالی نے بیوی کو اس کے شوہر کی اطاعت کرنے کا حکم دیا ہے، اور بیوی پر اس کے حق کو عظیم قرار دیا ہے، اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وصحبہ وسلم نے اس حق کی عظمت کو بیان کرتے ہوۓ ارشاد فرمایا: «لَوْ كُنْتُ آمِرًا أَحَدًا أَنْ يَسْجُدَ لأَحَدٍ لأَمَرْتُ الْمَرْأَةَ أَنْ تَسْجُدَ لِزَوْجِهَا» رواه الترمذي من حديث أبي هريرة رضي الله عنه وقال: حديث حسن غريب. یعنی: اگر میں کسی حکم دیتا کہ کسی کو سجدہ کرۓ تو بیوی کو حکم دیتا کہ اپنے شوہر کوسجدہ کرۓ''۔ اور آپ صلی اللہ تعالی علیہ وعلی آلہ وصحبہ وسلم نے ارشاد فرمایا: «إِذَا بَاتَتِ الْمَرْأَةُ هَاجِرَةً فِرَاشَ زَوْجِهَا لَعَنَتْهَا الْمَلائِكَةُ حَتَّى تُصْبِحَ» متفقٌ عليه من حديث أبي هريرة رضي الله عنه. یعنی اگر عورت اپنے شوہر کے بستر کو چھوڑ کر سو جاتی ہے تو صبح تک فرشتے اس پر لعنت بھیجتے رہتے ہیں''۔
عقدِ نکاح نفقہ کے بدلے جسم کا عقد ہے یعنی عورت کی طرف سے عضوِ انوثہ اور شوہر کی طرف سے نفقہ، پس جب تک شوہر بیوی کے مادی حقوق یعنی لباس، کھانا اور رہائش ادا کرتا رہے تو عورت پر اپنا آپ شوہر کے سپرد کرنا دینا واجب ہے، اس کام کے بدلے اس کے ساتھ سودے بازی کرنا جائز نہیں ہے۔
اس بناء پر: عورت کا شوہر سے باز رہنے اور اس کام کے بدلے شوہر کے ساتھ سودے بازی کرنا شرعا حرام ہے، اور ایسا کرنے کی وجہ سے اللہ تعالی کے غضب کی مستحق ہو جاتی ہے اس لئے اس پر شرعا واجب ہے کہ ایسا کرنا ہمیشہ کیلئے چھوڑ دے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.


 

Share this:

Related Fatwas