جمعہ کے دن عقدِ نکاح کرنا

Egypt's Dar Al-Ifta

جمعہ کے دن عقدِ نکاح کرنا

Question

 جمعہ کے دن عقدِ نکاح کرنے کا کیا حکم ہے؟

Answer

 الحمد للہ والصلاۃ و السلام علی سيدنا رسول اللہ و آلہ وصحبہ و من والاہ۔ وبعد: جمعہ کا دن سارے ایام سے افضل ہے اور یومِ مبارک ہے اور یہ دن مسلمانوں کیلئے عید کا دن بھی ہے، لیکن نکاح کیلئے ہفتے یا سال کے دنوں میں سے کوئی دن متعین نہیں ہے، بلکہ انسان کو جو دن بھی موافق ہو شادی کر سکتا ہے، چاہے جمعہ کا دن یا کوئی اور دن۔ اور فقہاءِ عظام نے جمعہ کے دن عقدِ نکاح کرنا مستحب قرار دیا ہے؛ اس لئے کہ سلفِ صالحین کی ایک جماعت نے اسے مستحب کہا ہے، ان اسلاف میں سمرہ بن حبیب اور راشد بن سعید رحمھما اللہ شامل ہیں۔
امام ابن الهمام رحمہ اللہ "فتح القدير" میں فرماتے ہیں: مسجد میں عقدِ نکاح کرنا مستحب ہے؛ کیونکہ نکاح کرنا عبادت ہے، اور جمعہ کے دن کرنا بھی مستحب ہے۔
امام نفراوی مالكی رحمہ اللہ "الفواكه الدواني" میں فرماتے ہیں: منگنی اور عقدِ نکاح جمعہ کے دن کرنا مستحب ہے۔
مام ابن قدامة الحنبلي رحمہ اللہ "المغني" میں فرماتے ہیں: جمعہ کے دن عقدِ نکاح کرنا مستحب ہے؛ کیونکہ اسلاف صالحین کی ایک جماعت نے اسے مستحب کہا ہے؛ ان اسلاف کرام میں ضمرہ بن حبیب، راشد بن سعد اور حبیب بن عتبہ رحمھم اللہ شامل ہیں؛ اور اس لئے بھی جمعہ کا دن شرف والا دن ہو، عید کا دن ہے اور اسی دن اللہ تعالی نے سیدنا آدم علیہ الصلاۃ والسلام کو تخلیق فرمایا۔

والله سبحانه وتعالى أعلم.

 

Share this:

Related Fatwas