کام کے دوران قرانِ پاک سننا

Egypt's Dar Al-Ifta

کام کے دوران قرانِ پاک سننا

Question

کیا کام کے دوران قرانِ پاک سننا صحیح ہے؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! اللہ سبحانه وتعالى نے فرمایا: ﴿وَإِذَا قُرِئَ الْقُرْآنُ فَاسْتَمِعُوا لَهُ وَأَنْصِتُوا لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ﴾ [لأعراف: 204] یعنی: اور جب قرآن پڑھا جاۓ تو اسے غور سے سنو اور خاموش رہو تاکہ تم پر رحم کیا جاۓ۔'' امام قرطبی رحمہ اللہ اپنی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ عبدالجبار بن احمد نے '' فوائد القرآن میں بیان کرتے ہیں: مشرکین اپنے بغض وعناد کی وجہ سے بہت زیادہ شور شرابا کیا کرتے تھے اور کہا کرتے تھے اس قرآن کو نہ سنو اور اس کی تلاوت کے دوران شور شرابہ کرو تاکہ تم غالب آجاؤ۔ ان کی اسی بات کو اللہ تعالی نے اس طرح بیان فرمایا ہے: ﴿وَقالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لَا تَسْمَعُوا لِهذَا الْقُرْآنِ وَالْغَوْا فِيهِ لَعَلَّكُمْ تَغْلِبُونَ﴾] اهـ،
اور اگر کوئی مسلمان اپنے کام کے دوران قرآنِ پاک کی تلاوت لگا دیتا ہے اور اس کا اپنے کام میں لگ جانے کا مقصد عمدا قرآن پاک سننے سے انصراف نہ ہو تو اس میں شرعا کوئی ممانعت نہیں ہے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.
 

Share this:

Related Fatwas