مسلم عورت کا اہلِ کتاب مرد سے شادی ...

Egypt's Dar Al-Ifta

مسلم عورت کا اہلِ کتاب مرد سے شادی کرنا

Question

کیا مسلم عورت کا اہلِ کتاب مرد سے شادی کرنا جائز ہے؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ و السلام علی سيدنا رسول اللہ وعلى آلہ وصحبہ و من والاہ۔ وبعد: امت اسلام کے علماء کرام اور فقہاء عظام اس بات پر متفق ہیں کہ مسلمان عورت کسی بھی غیر مسلم مرد سے شادی نہیں کر سکتی، چاہے وہ مرد اہلِ کتاب یعنی یہودیوں یا عیسائیوں میں سے ہو، چاہے مشرک یا دہریہ ہو جس کا کوئی دین نہیں ہوتا؛ کیونکہ الله تعالى نے فرمایا ہے : ﴿وَلَا تُنْكِحُوا الْمُشْرِكِينَ حَتَّى يُؤْمِنُوا وَلَعَبْدٌ مُؤْمِنٌ خَيْرٌ مِنْ مُشْرِكٍ وَلَوْ أَعْجَبَكُمْ﴾ [البقرة: 221]. یعنی: '' اور نہ نکاح کر دیا کرو (اپنی عورتوں کا) مشرکوں سے یہاں تک کہ وہ ایمان لے آئیں اور بیشک مومن غلام بہتر ہے (آزاد) مشرک سے، اگرچہ وہ پسند آۓ تمہیں ''۔
اور نبی اکرم ﷺ کی احادیث مبارکہ میں آیا کہ مسلمان مردوں کیلئے کتابی عورتوں سے شادی کرنا جائز ہے مگر کتابی مردوں کیلئے مسلمان عورتوں سے شادی کرنا جائز نہیں ہے، اس طرح ہم قرآن کریم میں دیکھتے ہیں کہ اللہ تعالی مسلمانوں کو حکم دیتا ہے کہ اگر تمہارے ہاں آس پاس سے عورتیں ہجرت کر کے آئیں اور اسلام میں داخل ہو جائیں اور ان کے شوہر کافر ہوں تو مسلمانوں کو حکم ہے کہ ان عورتوں کو اپنے پاس ٹھیراۓ رکھیں اور ان کے غیر مسلم شوہر جب تک اسلام قبول نہ کر لیں انہیں ان کے پاس نہ لوٹائیں، مسلمان عورت کیلئے غیر مسلم مرد کی عصمت میں رہنا جائز نہیں ہے، اور اللہ تعالی سورتِ ممتحنۃ میں فرماتا ہے : ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا جَاءَكُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُهَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوهُنَّ اللهُ أَعْلَمُ بِإِيمَانِهِنَّ فَإِنْ عَلِمْتُمُوهُنَّ مُؤْمِنَاتٍ فَلَا تَرْجِعُوهُنَّ إِلَى الْكُفَّارِ لَا هُنَّ حِلٌّ لَهُمْ وَلَا هُمْ يَحِلُّونَ لَهُنَّ وَآتُوهُمْ مَا أَنْفَقُوا وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ أَنْ تَنْكِحُوهُنَّ إِذَا آتَيْتُمُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ﴾ [الممتحنة: 10]. یعنی: اے ایمان والو ! جب آئیں تمہارے پاس مومن عورتیں ہجرت کر کے تو ان کی جانج پڑتال کر لو اللہ خوب جانتا ہے ان کے ایمان کو۔ پس اگر تمہیں معلوم جاۓ کہ وہ مومن ہیں تو انہیں کفار کی طرف مت واپس کرو نہ وہ حلال ہیں کفار کیلئے اور نہ وہ (کفار) حلال ہیں مومنات کیلئے اور دے دو کفار کو جو مہر انہوں نے خرچ کیے اور تم پر کوئی حرج نہیں کہ تم ان عورتوں سے نکاح کر لو جب تم انہیں ان کے مہر ادا کر دو''۔

لہذا پتہ چلا کہ پوچھے گئے سوال میں مسلمان عورت کیلئے غیر مسلم مرد کے ساتھ شادی کرنا جائز نہیں ہے، اور اگر کسی نے ایسی شادی کی تو یہ شادی اور دونوں کی باہمی معاشرت زنا کے قبیل سے ہو گا جو کہ شرعا حرام ہے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.

 

Share this:

Related Fatwas