زکاۃ کس پر واجب ہے اور اس کے مصارف ...

Egypt's Dar Al-Ifta

زکاۃ کس پر واجب ہے اور اس کے مصارف کون سے ہیں

Question

 زکاۃ کس پر واجب ہے اور اس کے مصارف کون سے ہیں؟

Answer

 الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! شرعا یہ بات مسلم ہے کہ زکاہ فرض ہے اور ارکانِ اسلام میں سے ایک رکن ہے، یہ مسلمانوں کے مال میں واجب ہوتی ہے جب یہ مال نصابِ شرعی کو پہنچ جائے اور اس پر حول (قمری سال)گزر جائے، اور دَین سے خالی ہو، زکاۃ دینے والے اور جس شخص کا اس پر نفقہ واجب ان کی حاجاتِ اصلیہ سے زائد ہو اور شرعی نصاب یعنی 21 کیرٹ سونے کے 85 گرام ہیں اور اس سونے کی قیمت میں زکاۃ ادا کرنے کے دن کا اعتبار ہوگا، اور زکاۃ کی مقدار 2.50% ہے یہ مقدار اصل مال اور جو منافع وغیرہ اس اصل مال کے ساتھ ملحق ہو جائیں سے دی جائے گی بشرطیکہ کے اس ملحقہ مال پر بھی حول گزر گیا ہو ۔ اور اگر یہ غیر اصلی مال ساتھ ساتھ خرچ ہوتا رہے تو اس خرچ شدہ پر زکاۃ نہیں ہوگی۔
مصارفِ زکاۃ آٹھ ہیں جنہیں، اللہ تعالی نے اپنے اس ارشادِ گرامی میں بیان فرمایا ہے: ﴿إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاكِينِ وَالْعَامِلِينَ عَلَيْهَا وَالْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ وَفِي الرِّقَابِ وَالْغَارِمِينَ وَفِي سَبِيلِ اللهِ وَابْنِ السَّبِيلِ فَرِيضَةً مِنَ اللهِ وَاللهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ﴾ [التوبة: 60] یعنی: زکاۃ تو صرف ان کیلئے ہے جو فقیر، مسکین اور زکاۃ کے کام پر جانے والے ہیں اور جن کی دلداری مقصود ہے نیز گردنوں کو آزاد کرانے اور مقروضوں کیلئے اور اللہ کی راہ میں اور مسافروں کیلئے یہ سب فرض ہے اللہ تعالی کی طرف سے۔ اور اللہ تعالی سب کچھ جاننے والا دانا ہے''
کونکہ انسان کو تعمیرات پر اور ساجد کو مساجد پر ترجیح دی جائے گی۔

والله سبحانه وتعالى أعلم.

 

Share this:

Related Fatwas