عید الفطر اور عید الاضحی کے دنوں کو...

Egypt's Dar Al-Ifta

عید الفطر اور عید الاضحی کے دنوں کو عید کے دن کہنا

Question

 کیا یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ مروی ہے کہ انہوں نے عید الفطر اور عید الاضحی کو عید کے دن کا نام دیا ہے؟

Answer

 الحمد للہ والصلاۃ و السلام علی سيدنا رسول اللہ وعلى آله وصحبه و من والاه۔ وبعد: عید الفطر اور عید الاضحی کے دنوں کو عید کے کہنا ایک مشہور بات ہے جو احادیثِ صحیحہ اور آثارِ ثابتہ سے ثابت ہے، اور یہ بات بغیر کسی انکار متواتر چلی آ رہی ہے، امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ''الصحیح'' )أبواب العيدين( کے عنوان سے باب قائم کیا ہے اور اس میں سیدنا ابن عمر رضي الله عنهما سے حدیث روایت کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وصحبہ وسلم اور سیدنا ابو بکر اور سینا عمر رضی اللہ تعالی عنھما خطبہ سے پہلے نمازِ عید پڑھا کرتے تھے۔
اور جناب عبد الرحمن بن ابو بکرہ سے اور انہوں اپنے والد گرامی سے روایت کیا ہے اور انہوں رسو اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وصحبہ وسلم سے روایت کیا کہ آپ ﷺ نے فرمایا: جودو مہینے نا مکمل نہیں ہوتے وہ عید کے دو مہینے ہیں: یعنی رمضان اور ذی الحج'' اس پر آپ تعلیق لگاتے ہیں کہ رمضان اسی لئے کہ اس کے فورا بعد عید ہوتی ہے اور ذوالحج اس لئے کہ اس کے ایام کے دوران ہی عید الاضحی ہوتی ہے۔
جناب عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وصحبہ وسلم نے فرمایا: عرفہ کا دن، نحر کا دن اور ایام تشریق ہمارے لئے یعنی اہلِ اسلام کیلئے عید کے دن ہیں، اور یہ کھانے اور پینے کے دن ہیں'' اس امام حاكم "المستدرك" میں نقل کرنے کے بعد فرمایا: یہ حدیث امام مسلم کی شرط پر صحیح ہے لیکن آپ نے اسے روایت نہیں کیا۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنھا فرماتی ہیں: سیدنا ابو بکر رضی اللہ تعالی عنہ تشریف لاۓ تو (دیکھا کہ) میرے پاس انصار کی دو چھوٹی بچیاں یومِ بعاث (جس دن قبیلہ اوس اور خزرج کی لڑائی شروع ہوئی تھی اور یہ لڑائی ایک سو بیس سال تک چلتی رہی تھی) کے فخریہ اشعار گا رہی تھیں، آپ رضی اللہ تعالی عنھا فرماتی ہیں کہ وہ گانے والی نہیں تھی، تو ابو بکر رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وصحبہ وسلم کے گھر میں شیطانی آلات بجا رہی ہو اور وہ بھی عید کے دن؟ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وصحبہ وسلم نے فرمایا: اے ابو بکر ہر قوم کی کوئی نہ کوئی عید ہوتی ہے اور یہ دن ہماری عید کا دن ہے۔ متفق علیہ
اس بارے میں احادیث اور آثار اتنی کثرت سے ہیں جو فطر اور ضحیٰ کے دنوں کا نام یومِ عید ہونا تواتر سے ثابت کرتی ہیں۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.

 

Share this:

Related Fatwas