حائضہ عورت کا قرآنِ مجید کو چھونا

Egypt's Dar Al-Ifta

حائضہ عورت کا قرآنِ مجید کو چھونا

Question

 جب عورت ناپاک ہو چاہے کسی بھی ناپاکی کی حالت میں ہو اور قرآنِ مجید کو چھونا اس کیلئے ناگزیر ہو جاۓ تو کیا اس کے لئے قرآنِ پاک کو چھونا حرام ہو گا اور اس پر اسے سزا ملے گی؟

Answer

 الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! عورت جب حالتِ جنابت میں یا حائضہ ہو یا نفاس کی حالت میں ہو، یا حیض ونفاس کے بعد اس نے غسل نہ کیا ہو یا حدث اصغر کی حالت میں ہو یعنی بے وضوء تو قرآنِ پاک کو چھونا اس کیلئے حرام ہے مگر یہ کہ جب حالتِ اضطراری ہو تو چھو سکتی ہے؛ جیسا کہ اسے قرآنِ پاک کے جلنے یا ٖڈوب جانے کا خوف ہو۔ ہاں، براہِ راست ہاتھ لگاۓ بغیر کسی ایسی چیز جو عورت اور قرآن مجید کے درمیان حائل ہو تو اس کے ساتھ چھو سکتی ہے؛ جیسے قرآنِ مجید کا بیگ اور اس کا صندوق وغیرہ۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.

 

Share this:

Related Fatwas