نمازِ جمعہ میں مسافر کو امامت کروان...

Egypt's Dar Al-Ifta

نمازِ جمعہ میں مسافر کو امامت کروانا

Question

 ایک بڑے عالمِ دین کسی شہر میں جمعہ کے دن گئے، تو کیا اسے یہ حق حاصل ہے کہ لوگوں کو جمعہ خطبہ دے اور نماز پڑھاےٴ؟ اور کیا جمعہ کا خطبہ دینے اور نماز پڑھانے کیلئے اس شہر کا مقیم ہونا شرط ہے؟ سائل کو حکمِ شرعی مطلوب ہے۔

Answer

 الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وعلى آلہ وصحبہ ومن والاہ وبعد: اگر کسی شہر میں کوئی بڑا عالم آجائے اور لوگ اسے جمعہ کا خطبہ دینے اور نماز پڑھانے کی گزارش کریں تو یہ جائز ہے اور شافعیہ اور حنابلہ کے مذہب کے مطابق ان کی نماز صحیح ہے، جبکہ مالکی مذہب کے مطابق نمازِ جمعہ میں امامت کروانے کے لیے امام کا مقیم ہونا شرط ہے ۔
اس بناء پر مذکورہ سوال میں ہم کہیں گے: جب اس عالم دین کو لوگوں نے نماز پڑھانے کا کہا ہو اور اس نے نمازِ جمعہ پڑھا دی ہو تو نماز صحیح ہے۔ إن شاء الله تعالى.
والله سبحانه تعالى أعلم.

Share this:

Related Fatwas