نمازِ جمعہ میں خطیب کے علاوہ کسی شخ...

Egypt's Dar Al-Ifta

نمازِ جمعہ میں خطیب کے علاوہ کسی شخص کا امامت کروانا

Question

 نمازِ جمعہ میں امامت کا سب سے زیادہ مستحق کون ہے، خطیب یا کوئی اور شخص؟

Answer

 الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وعلى آلہ وصحبہ ومن والاہ وبعد؛ حنفی فقہاءِ کرام نے نمازِ جمعہ کے امام کے لئے یہ شرط نہیں لگائی کہ وہ خطیب ہی ہو۔
مالکی فقہاءِ کرام نے نمازِ جمعہ کے امام کے لئے یہ شرط لگائی ہے کہ وہ خطیب ہی ہو۔ لہذا اگر کسی شخص نے بغیر کسی ایسے عذر کے نماز پڑھا دی جس کی وجہ سے امام کیلیے امامت کروانے میں کسی کو اپنا خلیفہ بنانا مباح ہوتا ہے تو نماز باطل ہو جاےٴ گی۔
شافعیہ اور حنابلہ فقہاءِ کرام نے نمازِ جمعہ کے امام کے لئے یہ شرط نہیں لگائی کے وہ خطیب ہی ہو۔
فقہاءِ عظام - رحمھم اللہ - کے اختلاف سے بچنے کیلئے بہتر یہ ہے کہ خطیب ہی امامت کرواےٴ، بشرطیکہ اس میں امامت کی شروط مکمل طور پر موجود ہوں؛ خصوصا جب وہ داعی إلى الله ہو، بہترین فقیہ بھی ہو، نماز کے صحت وفساد کے مسائل بھی جانتا ہو، عمدہ اخلاق سے متصف بھی ہو اور اچھی طرح قراءت بھی کر سکتا ہو اور اس میں کوئی ایسا عذر بھی موجود نہ ہو جس کی وجہ سے اس کیلئے کسی کو اپنا خلیفہ بنانا مباح ہو۔
اور اگر امام نے خود کسی کو امامت کیلئے آگے کر دیا تو یہ جائز ہے اور نماز بھی صحیح ہو جاےٴ گی۔
الله تعالى سے دعا ہے کہ وہ ہمیں رشد وہدایت، کامیابی، قبولیت اور اخلاص عطا فرماےٴ۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.

 

Share this:

Related Fatwas