نماز چاشت کی فضیلت

Egypt's Dar Al-Ifta

نماز چاشت کی فضیلت

Question

 نمازِ چاشت کی پابندی کرنے کی کتنی فضیلت ہے اور اس کا ثواب کیا ہے؟

Answer

 الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ جمہور علماء کے نزدیک نماز چاشت سنت ہے اور اس کے ثواب کے بارے میں بہت سی احادیث مروی ہیں۔ ان میں سے ایک حدیث وہ ہے جسے امام بخاری اور امام مسلم - رحمھما اللہ - نے اپنی صحیحین میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے۔ آپ نے فرمایا "أَوْصَانِي خَلِيلِي صلى الله عليه وآله وسلم بِثَلاثٍ: صِيَامِ ثَلاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ، وَرَكْعَتَيِ الضُّحَى، وَأَنْ أُوتِرَ قَبْلَ أَنْ أَنَامَ". یعنی: میرے حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وصحبہ وسلم نے مجھے تین چیزوں کی وصیت فرمائی ہے (جو یہ ہیں): ہر مہینے کے تین روزے رکھنا، چاشت کے وقت دو رکعتیں پڑھنا، اور یہ کہ میں سونے سے پہلے نماز وتر ادا کروں۔ "
اور مسلم نے اپنی صحیح میں ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " يُصْبِحُ عَلَى كُلِّ سُلَامَى مِنْ أَحَدِكُمْ صَدَقَةٌ، فَكُلُّ تَسْبِيحَةٍ صَدَقَةٌ، وَكُلُّ تَحْمِيدَةٍ صَدَقَةٌ، وَكُلُّ تَهْلِيلَةٍ صَدَقَةٌ، وَكُلُّ تَكْبِيرَةٍ صَدَقَةٌ، وَأَمْرٌ بِالْمَعْرُوفِ صَدَقَةٌ، وَنَهْيٌ عَنِ الْمُنْكَرِ صَدَقَةٌ، وَيُجْزِئُ مِنْ ذَلِكَ رَكْعَتَانِ يَرْكَعُهُمَا مِنَ الضُّحَى"۔ یعنی: صبح کو تم میں سے ہر ایک شخص کے ہر جوڑ پر ایک صدقہ ہوتا ہے۔ پس ہر ایک تسبیح (ایک دفعہ "سبحا ن الله" کہنا) صدقہ ہے۔ اور ہر ایک تمحید ( الحمد لله کہنا) صدقہ ہے، اور ہر ایک تہلیل (لااله الا الله کہنا) صدقہ ہے اور ہرہر ایک تکبیر (الله اكبرکہنا) بھی صدقہ ہے۔ (کسی کو) نیکی کی تلقین کرنا صدقہ ہے اور (کسی کو ) برائی سے روکنا بھی صدقہ ہے۔ اور ان تمام امور کی جگہ دو رکعتیں جو انسان چاشت کے وقت پڑھتا ہے کفایت کرتی ہیں۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.

 

Share this:

Related Fatwas