میت پر قرآنِ مجید پڑھنے پر اجرت لین...

Egypt's Dar Al-Ifta

میت پر قرآنِ مجید پڑھنے پر اجرت لینے کا حکم اور اس کا ثواب میت کو پہنچنا

Question

 میت پر قرآنِ مجید پڑھنے پر اجرت لینے کا کیا حکم ہے اور کیا اس قراءت کا ثواب اس میت تک پہنچتا ہے؟

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وعلى آلہ وصحبہ ومن والاہ وبعد؛ میت کے لیے قرآن پڑھنے کے بارے میں - خواہ وہ قبر پر ہو یا قبر سے دور ہو - علماء کا اس بات میں اختلاف ہے کہ اس قراءت کا اسے ثواب پہنچتا ہے یا نہیں، اور جمہور علماء کرام کے مذہب کے مطابق پہنچتا ہے، اور یہ مذہب حق ہے۔ خاص طور پر اگر تلاوت کے بعد تلاوت کرنے والا شخص اس قراءت کا ثواب اس میت کو ہبہ کر دے جو اس نے میت کیلئے پڑھا ہے، اور پڑھنے والے کے لیے بھی ثواب ہے اور میت کے ثواب میں ذرہ برابر بھی کمی نہیں ہوتی، یہ حکم اس وقت ہے جب تلاوت تطوعًا اور بغیر اجرت کے ہو۔ جیسا کہ ابن القیم، ابن تیمیہ اور حنفی فقہاء کرام نے ذکر کیا ہے۔
لیکن تلاوت اگر مالکیہ کے قول (تلاوت کی اجرت لینا جائز ہے) کی بناء پر اجرت کے ساتھ ہو تو ثواب کا کم ملنا یا زیادہ اجر ملنے کا مسئلہ اللہ تعالی کے سپرد ہے۔ اس صورت میں متوفیٰ کے اہل خانہ کو چاہیے کہ پڑھنے والا جو کچھ لے رہا ہے اس کوصدقہ کے قبیل سے شمار کریں۔ اور مذکورہ بات سے سوال کا جواب معلوم ہو جاتا ہے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.

 

Share this:

Related Fatwas