اس عورت کے ساتھ نکاح کا حکم جس کو مرد کے دادا کی بیوی نے دودھ پلایا ہو
Question
ایک لڑکی نے ایک عورت کا دودھ پیا ہے اور اس عورت کے شوہرکا پوتا اس لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہے ، اور چونکہ وہ لڑکی اس عورت کے ایک بیٹے کے ساتھ دودھ میں شریک تھی اور یہ دودھ پینے کی مقدار چار گھونٹ سے زیادہ تھی ، یاد رہے کہ دودھ پینے کا یہ واقعہ دودھ پلانے والی کی اس آدمی کے ساتھ شادی کے بعد واقع ہوا ہے جس کا پوتا اب اس لڑکی کے ساتھ شادی کرنا چاہتا ہے جس نے دودھ پیا ہے ، تو کیا یہ جائز ہے؟
Answer
اگر عورت کسی بچے کو دودھ پلائے تو وہ عورت اس کی رضاعی ماں بن جاتی ہے ، اور اس کا شوہر جس سے اس کا دودھ اترا اس بچے کا رضاعی باپ بن جاتا ہے ، اور اسے عربی زبان میں "لبن الفحل" کہا جاتا ہے.
اس بنا پر اور سوال کے پیش نظر اس آدمی کے لئے اس لڑکی سے شادی کرنا جائز نہیں ہے ، کیونکہ وہ تو اس کی رضاعی خالہ ہے ، اور جس طرح نسبی خالہ کے ساتھ نکاح کرنا حرام ہے اسی طرح رضاعی خالہ کے ساتھ بھی نکاح کرنا حرام ہے.
و اللہ سبحانہ و تعالی اعلم.