سوتیلی بیٹی کا اس کے سوتیلے باپ سے ...

Egypt's Dar Al-Ifta

سوتیلی بیٹی کا اس کے سوتیلے باپ سے حقِ میراث

Question

کسی لڑکی کا اپنی ماں کے شوہر سے قرابت کا کون سا درجہ ہوتا ہے؟ اور کیا یہ لڑکی اپنی ماں کے شوہر کی میراث میں سے حقدار ہے؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ و السلام علی سيدنا رسول اللہ وعلى آله وصحبه و من والاه۔ وبعد: عربی میں بیوی کی بیٹی اس عورت کے شوہر کیلئے '' ربیبہ'' کہلاتی ہے اللہ تعالى کا ارشادِ گرامی ہے: ﴿وَرَبَائِبُكُمُ اللَّاتِي فِي حُجُورِكُمْ مِنْ نِسَائِكُمُ اللَّاتِي دَخَلْتُمْ بِهِن﴾ [النساء: 23]، یعنی: اور تمہاری بیویوں کی وہ بیٹیاں جنہوں نے تمہاری گود میں پرورش پائی ہے جن (بیویوں) کے ساتھ تم نے ازدواجی تعلق قائم کیا ہو'' اور اس لڑکی کا اپنی ماں کے شوہر کے ساتھ پہلے درجے کا سسرالی (مصاہرت) کا رشتہ ہے۔ اس طرح کے رشتے کو وراثت کا شرعی سبب شمار نہیں کیا جاتا ہے ، اور اسی وجہ سے اس کے لئے اپنی ماں کے شوہر کی وراثت میں سے کوئی حق نہیں ہے: نہ ہی میراث کے طریق سے؛ اس لئے وہ اس شخص کیلئے ایک اجنبی لڑکی ہے اور نہ ہی وصیتِ واجبہ کے طریق سے اسے کچھ ملے گا؛ کیونکہ وصیتِ واجبہ متوفی کے صرف غیر وارث پوتوں اور نواسوں کا حق ہے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.

 

Share this:

Related Fatwas