چھوٹی عمر والے فربہ جانور کی قربانی...

Egypt's Dar Al-Ifta

چھوٹی عمر والے فربہ جانور کی قربانی کا حکم

Question

ت سال ٢٠٠٣ ء مندرج استفتاء پر ہم مطلع ہوئے جو حسب ذیل سوال پر مشتمل ہے:

چھوٹی عمر کے فربہ جانور کی قربانی کرنے کے جواز کے بارے میں سوال کیا گیا ہے کہ کیا یہ ضروری ہے کہ قربانی کا جانور متعین عمر کا ہی ہو چاہيے اگر چہ گوشت کے اعتبار سے چھوٹا ہی كيوں نہ ہو؟.

Answer

حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ و سلم کی پیروی میں استطاعت رکھنے والے مسلمان کے حق ميں قربانی کرنا سنت موکدہ ہے، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: '' تین چیزیں مجھ پر فرض ہیں اور تمہارے لئے نفل، نماز وتر، قربانی، اور چاشت کی نماز''. مسند امام احمد. اسلام نے فقیروں اور مسکینوں کی بھلائی کے پیش نظر قربانی کے جانور کى ایک متعین عمر مقرر کی ہے تاکہ وہ کھانے کے لائق اور زیادہ گوشت والا ہو، اور اگر کوئی جانور شریعت مطہرہ میں بیان کردہ عمر کو پہونچ چکا ہو مگر کمزور اور کم گوشت والا ہو، جبکہ دوسرا جانور اس سے چھوٹی عمر کا ہو یعنی جس کی عمر شریعت میں مقررہ وقت کو نہ پہونچی ہو مگر زیادہ گوشت والا ہو جیسا کہ اس زمانے میں ان چھوٹے جانوروں کا حال ہے جن کو مقوی چارہ کھلایا جاتا ہے جس سے انکا گوشت زیادہ ہو جاتا ہے اور جب وہ ایک متعین عمر کو پہونچ جاتے ہیں تو لاغر ہو جاتے ہیں اور کم ہونے لگتے ہیں، لہذا اسلام نے بندوں کی مصلحتوں کی رعایت کی ہے، اور مصلحتوں کی رعایت شریعت مطہرہ کے مقاصد میں سے ایک اہم مقصد ہے. اس لئے شریعت میں متعین کردہ عمر کا جانور اگر زیادہ گوشت والا نہ ملے، اور دوسرا جانور جو اس سے کم عمر کا ہو اور زیادہ گوشت والا ہو، تو اس کی قربانی کرنا جائز ہے، چونکہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا ہے: '' پختہ عمر جانور کو ہی ذبح کیا کرو مگر جب تمہارے لئے دشورای ہو تو بھیڑ بکری میں سے چھوٹا بچہ ذبح کیا کرو''. صحیح مسلم. وقت ضرورت اس حدیث پر قیاس کرتے ہوئے ایسا کرنا جائز ہے، اور ضرورت چاہے خاص ہو یا عام کبھی کبھی مجبوری کے حکم میں آجاتی ہے. اور اس موقعہ پر اس حدیث پر بھی قیاس کر سکتے ہیں جو سیدنا بلال رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، انہوں نے بیان فرمایا: ''مجھے پرواہ نہیں اگر چہ ایک مرغ ہی کیوں نہ ہو''.
اس بنا پر اور سوال کی صور تحال کو مد نظر رکھتے ہوئے چھوٹے عمر کے فربہ جانور کی قربانی جائز ہے.

و اللہ سبحانہ و تعالی أعلم.
 

Share this:

Related Fatwas