کسی تعلیمی ادارے کے بغیر سِلف ایجو...

Egypt's Dar Al-Ifta

کسی تعلیمی ادارے کے بغیر سِلف ایجوکیشن کے ذریعے دینی تعلیم حاصل کرنے اور کسی مرجعیت کے بغیر اسے ذریعۂ علم بنانے کا خطرہ

Question

  کسی تعلیمی ادارے کے بغیر سِلف ایجوکیشن کے ذریعے دینی تعلیم حاصل کرنے اور کسی مرجعیت کے بغیر اسے ذریعۂ علم بنانے میں کیا خطرہ ہے؟

Answer

جو شخص اداروں سے دور اور بغیر کسی مرجعیت کے سلف ایجوکیشن کے ذریعے اسلامی علوم سیکھتا ہے وہ بہت بڑے خطرے میں ہے! یہ خطرہ صرف اسی شخص تک محدود نہیں رہتا، بلکہ معاشرہ بھی اس سے متاثر ہوتا ہے، کیونکہ وہ شخص - غالباً - یہ اعتقاد رکھے گا کہ وہ نے علم حاصل کر چکا ہے اور معاشرے کے ساتھ تعامل شروع کرتا ہے، اور بغیر اہلیت کے ایک عالم کا کردار ادا کرنے لگ جاتا ہے۔ لیکن یہ تعامل منفی تعامل ہوتا ہے؛ کیونکہ حقیقت میں اس نے کچھ نہیں سیکھا ہوتا۔ اور اس کا بہترین نتیجہ یہ نکل سکتا ہے کہ اس کے اندر حصولِ علم میں ناکامی کا احساس پیدا ہو جاۓ تو اس کا جوش مانند پڑ جاۓ گا اور اس کا عزم ختم ہو جاۓ گا اور یہ کہ معاشرہ اس توانائی سے محروم ہو جاتا ہے کہ اگر اسے صحیح دائرۂ کار میں کام میں لایا جاتا تو معاشرے کو اس سے فائدہ ہوتا۔ مزید برآں یہ کہ انتہا پسند نظریات کے حامل سو فیصد افراد - انتہا پسندی کے مختلف درجات میں اسلامی اور انسانی معاشروں نے جن کے تمام مصائب جھیلے ہیں- نے بغیر کسی معروف منہج اور معتبر استاد کے سلف ایجوکیشن کے ذریعے سے ہی شرعی علم حاصل کیا ہوتا ہے اور ان کے پاس کوئی سرکاری ڈگری نہیں ہوتی، حالانکہ مذہبی تعلیم بھی درحقیقت دوسرے تعلیمی عمل کی طرح ہی ہوتی ہے، جس کے لیے خصوصی شرائط، آلات اور ماحول کی ضرورت ہوتی ہے۔

Share this:

Related Fatwas