اسلام کے ظنی اور قطعی امور میں فرق ...

Egypt's Dar Al-Ifta

اسلام کے ظنی اور قطعی امور میں فرق کرنے والی چیز

Question

اسلام کے ظنی اور قطعی امور میں کس چیز سے فرق ہوتا ہے؟ اور کیوں ظنی امور کو قطعی کی جگہ رکھنا انتہاپسندی اور دہشتگردی کا ایک سبب ہے؟

Answer

شریعت کے قطعی احکام وہ احکام ہیں جو اسلام کی پہچان ہیں، یہی وہ احکام ہیں جن میں کوئی اختلاف نہیں ہےبلکہ  ان پر اسلاف واخلاف، مشرق و مغرب، بڑے اور چھوٹے سب مسلمانوں کا اتفاق ہے، جیسے کہ کعبہ مشرفہ کی سمت منہ کر کے نماز ادا کرنے، ظہر کی نماز چار رکعت ہونے اور عورت کا سر ڈھانپنے کے واجب ہونے پر اتفاق ہے، بر خلاف ان ظنی احکام کے جن میں دو تین آراء ہوتی ہیں، بلکہ کسی مسئلہ میں ایک مجتہد کے اٹھارہ سے زائد اقوال منقول ہیں۔ یہ اختلاف مسلمانوں کی زندگیوں میں اس طرح منعکس ہوتا ہے کہ کچھ لوگ اپنے علاقے اور مشائخ کی ترجیحات کی بناء پر ایک قول پر عمل کرتے ہیں اور کچھ لوگ کسی دوسرے پر قول عمل کرتے ہیں۔ اور انتہا پسندی کا سبب بننے والی ایک بہت بڑی غلطی یہ ہے کہ ظنی مختلف فیہ مسائل کو مجمع علیہ قطعی احکام کے درجہ میں لا کر مسلمانوں کیلیے تنگی پیدا کرنا  ، اور ان مختلف فیہ اقوال میں سے ایک قول کو اختیار کر کے دوسرے قول کو قبول کرنے والوں کی ایسے مذمت کرنا گویا وہ قول اسلام میں سے ہی نہیں، جبکہ علماء کرام نے فرمایا ہے کہ مختلف فیہ کا انکار نہیں کیا جاۓ گا۔

Share this:

Related Fatwas