اسلام تلوار کے ذریعے نہیں پھیلا
Question
کیا اسلام تلوار کے زریعے پھیلا ہے؟
Answer
جواب:اسلام ہرگز تلوار کے ذریعے نہیں پھیلا بلکہ اسلام اللہ تعالیٰ کی طرف حکمت کے ساتھ بلانے اور مواعظ حسنہ سے اور مسلمانوں کے عمدہ اخلاق اور ان کا لوگوں کے ساتھ بہترین معاملات سے اور اپنے رب پر پختہ یقین رکھنے کی وجہ سے پھیلا ہے اور اس کی واضح ترین دلیل یہ ہے بکثرت مسلمان ائمہ اور علماء کا جزیرہ عرب سے نہیں تھے اور نہ ہی ان کا نسلاً عربی تھے اور اگر اسلام ان پر زبردستی مسلط کیا گیا ہوتا تو وہ ان علوم وفنون میں مسلمان مہارت حاصل نہ کرتے جن کی غایت اور انتہاء تک انہوں نے رسائی حاصل کی ہے۔
اور انہی علماء میں سے مشہور عالم امام اعظم ابوحنیفہ بن نعمان صاحب المذہب اور امام بخاری صاحب الصحیح اور ابن ماجہ صاحب السنن اور لغتِ عربی کے بہت بڑے امام عمرو بن عثمان صاحب کتاب جو کہ سیبویہ کے نام سے معروف اور ان کے شاگرد امام ابو الحسن الأخفش ہیں اور حجۃالاسلام ابو حامد الغزالی، اور مشہور فلسفی اور طبیب ابن سینا اور عظیم فلسفی فارابی اور علم فلکیات و ریاضیات اور جغرافیہ کے ماہر خوارزمی وغیرہ ہیں ۔ اگر انکے باپ دادا جبراً یا تلوار کے ذریعے اسلام میں داخل کیے گئے ہوتے تو ان کی اولاد اور ان کی نسلیں کبھی اسلام سے محبت نہ کرتیں اور نہ اسلام سیکھ کر اس کا دفاع کرتیں اور نہ ہی اسے آفاقِ عالم میں پھیلاتیں۔