ہرحال میں اللہ کو یاد کرنا

Egypt's Dar Al-Ifta

ہرحال میں اللہ کو یاد کرنا

Question

کیا انسان کیلئے حالت جنابت میں تسبیح اور ذکر کرنا جائز ہے؟

Answer

ذکر وہ عبادت ہے جس کے وقت، شروط اور حالات میں اللہ تعالیٰ نے وسعت رکھی ہے، یہ ہر حال میں اور وقت میں علی الاطلاق مستحب ہے چاہے انسان مکمل طہارت کی حالت میں یا نہ ہو۔ کیونکہ ذکر کا حکم مطلقاً آیا ہے جو اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ ذکر کسی بھی حالت میں جائز ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: {اے ایمان والو اللہ کو کثرت سے یاد کرو اور صبح و شام اس کی تسبیح کرو} [الاحزاب: 41-42] اور اللہ تعالی نے فرمایا: {بے شک آسمان اور زمین کے بنانے اور رات اور دن کے آنے جانے میں البتہ عقلمندوں کے لیے نشانیاں ہیں۔وہ جو اللہ کو کھڑے اور بیٹھے اور کروٹ پر لیٹے یاد کرتے ہیں اور آسمان اور زمین کی پیدائش میں فکر کرتے ہیں، (کہتے ہیں) اے ہمارے رب تو نے یہ بے فائدہ نہیں بنایا تو سب عیبوں سے پاک ہے سو ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا}۔ [آل عمران: 190-191].

اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی تمام حرکات و سکنات میں، اور اپنے تمام حالات میں اللہ تعالیٰ کا ذکر کیا کرتے تھے، صلى الله عليه وآله وسلم ۔ ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے فرماتیں ہیں: "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر وقت اللہ تعالیٰ کا ذکر کیا کرتے تھے۔ اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔

امام نووی رحمہ اللہ نے بے وضو، جنبی، حیض والی اور نفاس والی عورتوں کے لیے دل اور زبان سے ذکر کرنے کے جواز پر علماء کا اجماع نقل کیا ہے ۔ انہوں نے اپنی کتاب "الأذكار" (ص 11) میں فرمایا: [علماء کا اجماع ہے کہ نے بے وضو، جنبی، حیض اور نفاس والی عورتوں کے لیے دل اور زبان سے ذکر کرنا جائز ہے، اور یہ ذکر تسبیح وتہلیل، تحمید وتکبیر اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وصحبہ وسلم پر درود وسلام وغیرہ کی صورت میں ہو سکتا ہے۔

والله سبحانه وتعالى أعلم.

Share this:

Related Fatwas