اجتہاد کی شرائط

Egypt's Dar Al-Ifta

اجتہاد کی شرائط

Question

اجتہاد کیا ہے اور اس کی شرائط کیا ہیں؟

Answer

اجتہاد سے مراد کسی چیز کے حصول کےلئے محنت کرنا یا کسی امر کو پانے کی کوشش کرنا ہے، یہاں اس سے مراد کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ ﷺ کے دلائل میں ترجیح دینے کے لیے اپنی جہود صرف کرنا ہے تاکہ ان سے احکام کو مستخرج کیا جاسکے اور ان کو موافق احکام سے ملا کر واقع پر لاگو کیا جا سکے  اور اہم اصولوں کی بنیاد پر اس اجتہاد کو حاصل کرنے کی خاطر علماءِ کرام نے مجہتد کیلئے اہم شرائط وضع کی ہیں تا کہ اس کا  اجتہاد منضبط علمی معاییر پر مبنی ہو، ان میں سے کچھ شرائط یہ ہیں: آیاتِ قرآنی بالخصوص آیاتِ احکام کو جاننا، اور احادیثِ نبوی اور ان میں سے منسوخ و منسوخ کا علم ہونا، فقہ اور اس کے اصولوں سے واقفیت رکھنا، علوم حدیث اور جرح وتعدیل کا علم  ہوناتاکہ وہ صحیح اور مردود کے درمیان فرق کر سکے  اور مجمع علیہ اور مختلف فیہ احکام کا علم ہونا، کیونکہ مجتہد کے لیے اجماع کی مخالفت جائز نہیں، اور اسے الفاظ کی دلالت اور عربوں کے اسلوب سے واقفیت ہونی چاہیےتاکہ معلوم ہو سکے کہ وہ لفظ کے معنی کو  بغیر کسی ابہام کےصحیح طور پر سمجھتا ہے ۔ جسے عربی زبان کا علم نہیں ہے اس کے علم یا اجتہاد پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ اسے شریعت کے دیگر ذرائع جیسے عرف اور قیاس کا بھی علم ہونا ضروری ہے۔  اور وہ دلائل میں تعارض کے وقت ان میں تطبیق کر سکتا ہو اور ان سب شرائط سے پہلے یہ کہ وہ اہل تخصص میں سے ہو  اور ہ شخص علماء کرام اور ان سرکاری دینی اداروں سے سند یافتہ ہو جن کے سپرد شرعی تعلیم وتربیت کرنا ہے۔

Share this:

Related Fatwas