نمازِ فجر کے وقت سوتے رہنا

Egypt's Dar Al-Ifta

نمازِ فجر کے وقت سوتے رہنا

Question

فجر کی نماز کے وقت سوۓ رہے کا کیا حکم ہے ؟

Answer

شرعا مستحب یہ ہے کہ مسلمان نماز کو پہلے وقت میں اداء کرنے کیلئے جلدی کرے؛ حضرت عبد الله ابن مسعود رضی الله عنہ فرماتےہیں: میں نے نبی کریم ﷺ سے سوال کیا یا رسول الله ﷺ  کون سا عمل الله کو زیادہ پسند ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا: نماز کو وقت پر اداء کرنا۔

اگر کسی شخص سے کوئی نماز کسی عذر کی وجہ سے -جیسے نیند آ جانا، یا بھول جانا وغیرہ - چھوٹ جاۓ  تو اس پر واجب ہے کہ اس کی  قضا کرنے میں جلدی کرے ، پس آپ صلی الله عليه وسلم نے فرمایا : "جو شخص نماز پڑھنا بھول گیا، یا اس سے سویا رہا، تو اس کا کفارہ یہ ہے جب یہ یاد آۓ اسے پڑھ لے"۔

اگر کوئی شخص فجر کے وقت سویا رہا یہاں تک کہ سورج طلوع ہو گیا اور اس کی نیت چھوڑ نے کی نہیں تھی بلکہ بہت زیادہ تھکاوٹ کی وجہ سے نہیں اٹھ سکا تو اس کو چاہیے کہ جب نیند سے اٹھے قضا پڑھ لے ۔

حضرت صفون بن معطل رضی الله عنہ کی حدیث میں ہے: سورج طلوع ہونےتک ہم نہیں جاگ سکتے توآپ صلی الله عليه وسلم نے فرمایا: "جب تم اٹھو  تو نمازپڑھ لو"۔

Share this:

Related Fatwas