میت کی طرف سے قرض ادا کرنا
Question
کیا ورثاء پر میت کا قرض ادا کرنا واجب ہے جب اس نے قرض کی ادائیگی کے لیے مال نہ چھوڑا ہو؟
Answer
اسلامی شریعت بشمول قرض کے تمام واجبات اور حقوق ادا کرنے پر زور دیتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’اے ایمان والو اپنے معاہدوں کو پورا کرو۔‘‘ (المائدہ: 1) شریعتِ مطہرہ نے واضح کیا ہے کہ میت کی جائیداد سے قرض ادا کرنا واجب ہے اور قرض کی ادائیگی کو وصیت پر اور ورثاء کے درمیان جائیداد کی تقسیم پر مقدم رکھا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: "اس وصیت کے بعد جو اس نے کی ہو یا قرض ہو (تو اس کے بعد)" [النساء: 11] اگر اس نے جائیداد نہ چھوڑی ہو جس سے قرض ادا کیا جا سکے تو ورثاء کے لیے مستحب ہے کہ اس کا قرض ادا کریں، اور اپنے درمیان قرض کو باہمی رضامندی کے مطابق تقسیم کریں؛ کیونکہ یہ عمل میت کیلئے نیکی اور وفاداری کے اعلیٰ درجات میں سے ایک ہے، آپ ﷺ کا ارشادِ گرامی ہے:’’مومن کی روح اس کے قرض کے ساتھ معلق رہتی ہے یہاں تک کہ اس کی طرف سے ادا کر دیا جاۓ۔