نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وسیلے سے دعا مانگنا
Question
نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وسیلے سے دعا مانگنے کا کیا حکم ہے؟
Answer
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے توسل سے دعا مانگنا جائز امر ہے اس پراسلاف واخلاف سب مسلمانوں کا عمل رہا ہے اور اس کا انکار جائز نہیں ہے۔ قرآن و سنت کے متعدد نصوص اور علماء نے اپنی کتابوں میں جو کچھ لکھا ہے اس پر دلالت کرتی ہیں ۔
اس کی مشروعیت کے دلائل میں سے ایک وہ حدیث ہے جسے امام نسائی، امام ترمذی، امام ابن ماجہ وغیرہ نے روایت کیا ہے کہ ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور یہ شخص نابینا تھا اور کہنے لگا: یا رسول اللہ ﷺ، میری بینائی خراب ہو گئی ہے، لہٰذا میرے لیے اللہ سے دعا کیجیے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وضو کرو اور دو رکعت نماز پڑھو، پھر کہو: اے اللہ میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اور تیرے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے وسیلے سے تیری طرف رجوع کرتا ہوں، اے محمد میں اپنی بینائی لوٹانے میں تیری شفاعت چاہتا ہوں، اے اللہ میرے لئے نبی ﷺ کو شفیع بنا دے۔ " اور آپ ﷺ نے فرمایا: "اگر تمہیں کوئی ضرورت ہو تو اسی طرح کہا کرو"۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اس کی بینائی لوٹا دی۔"