قرض داروں کی امداد اور کمیونٹی کی خ...

Egypt's Dar Al-Ifta

قرض داروں کی امداد اور کمیونٹی کی خدمت کے لیے مالِ زکوٰۃ کا ایک حصہ مختص کرنا

Question

مالِ زکوٰۃ کا کچھ حصہ قرض داروں کی مدد اور معاشرے کی خدمت کے لیے مختص کرنے کا کیا حکم ہے؟

Answer

زکوٰۃ کی رقم کا کچھ حصہ قرض داروں کی مدد کرنے، تعلیمی خدمات کو بہتر بنانے اور زکوٰۃ کی رقم سے سرمایہ کاری اور پیداواری منصوبے قائم کرنے کے لیے مختص کرنا جائز ہے، بشرطیکہ ان کے قیام میں غریبوں کا مفاد ہو اور انہیں ان کا مالک بنایا جاۓ۔ لباس، خوراک، رہائش، معاش، تعلیم، علاج اور زندگی کے دیگر تمام معاملات میں غریبوں اور مسکینوں کی کفالت اولین ترجیح ہونی چاہیے، تاکہ زکوٰۃ کی اس بنیادی حکمت کی تکمیل ہو، جس کی طرف نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اس فرمان میں اشارہ فرمایا: "یہ (مالِ زکوٰۃ) ان کے امیروں سے لیا جاۓ گا اور ان میں سے غریبوں کو دیا جاۓ گا۔"

Share this:

Related Fatwas