کسی کی موت پر خوش ہونے پر تنبیہ اور اس کے نتائج کی وضاحت
Question
جو شخص دوسرے کی موت پر خوش ہوتا ہے اس کا کیا حکم ہے؟
Answer
شرعاً کسی شخص کے لیے جائز نہیں کہ کسی پر آنے والی مصیبت - خواہ موت ہو یا کوئی اور مصیبت- پر خوشی مناۓ۔ یہ ایک مذموم عادت ہے راست باز لوگ جسے مسترد کرتے ہیں اور نیک لوگ اس سے دور رہتے ہیں۔ اور اسی لیے اسلامی شریعت نے اس سے منع کیا ہے۔ حضرت واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اپنے بھائی کی مصیبت پر خوشی نہ مناؤ، ورنہ اللہ اسے شفا دے گا اور تمہیں آزمائش میں ڈال دے گا" اس حدیث کو امام ترمذیؒ نے روایت کیا ۔ انسانی زندگی کیلئے الٰہی قانون یہ ہے کہ انسان ایک حالت پر مستقل نہیں رہتا، بلکہ کبھی غم کے ایام آتے ہیں اور کبھی خوشی کے دنوں میں وہ زندگی بسر کرتا ہے، اسی طرح موت وہ قدر ہے جو اللہ تعالیٰ نے تمام مخلوقات کیلئے لکھی ہوئی ہے، ہر انسان کو مرنا ہے، اس لئے کسی کو کسی کی موت پر خوش نہیں ہونا چاہیے کیونکہ موت ایسی چیز ہے جس سے کوئی انسان بچ نہیں سکتا خواہ اس کی عمر کتنی ہی طویل کیوں نہ ہو، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: {اگر تمہیں زخم پہنچا ہے تو انہیں بھی ایسا ہی زخم پہنچ چکا ہے، اور ہم یہ دن لوگوں میں باری باری بدلتے رہتے ہیں} [آل عمران: 140]۔ مذکورہ کلام سے سوال کا جواب معلوم ہو جاتا ہے