روزے کے دوران طلوع فجر اور غروب سورج کے بارے میں
Question
Answer
جو شخص فجر کے بعد اس گمان ميں کها لے کہ ابھی فجر طلوع نہیں ہوا ہے یا سورج غروب ہونے سے پہلے اس گمان میں کھالے کہ سورج غروب ہوچکا ہے، پهر اس کے بعد اس گمان کی غلطی واضح ہو جائے تو اس پر اس روز کی قضا ضروری ہے، اور اس بارے میں جمہور فقہائے کرام کا يہى مذہب ہے، کیونکہ اس گمان کا اعتبار نہیں ہوتا ہے جس کاغلط ہونا روشن ہوجائے.
امام بیہقی نے ''السنن الکبریٰ'' میں حضرت شعیب بن عمرو بن سلیم انصاری سے روایت کی ہے كہ انہوں نے بیان کیا: مجھے اور میرے والد کو ایک بار ماہ رمضان میں ایک ابر آلود اور کہر آلود دن میں حضرت صہیب الخیر کے ساتھ روزہ افطار کرنے کا اتفاق ہوا ،اور جب ہم شام کا کھانا کھا رہے تھے تو سورج ظاہر ہو گیا، تو حضرت صہیب نے کہا: ''اللہ کی طرف سے خوراک ہے، اپنا روزہ رات تک پورا کر لو اور اس کے بدلے میں کوئی دوسرا دن قضا کر لو''.
باقی اللہ سبحانہ و تعالی زیادہ بہتر جاننے والا ہے.