گودا بھرنا

Egypt's Dar Al-Ifta

گودا بھرنا

Question

١ بابت سال ٢٠٠٥ مندرج استفتاء پر ہم مطلع ہوئے جو حسب ذیل سوال پر مشتمل ہے:

کیا گودے کی افزائش کےلئے آپریشن کروانا شرعی لحاظ سے جائز ہے، واضح رہے کہ گودا کوئی مستقل عضو نہیں ہے، بلکہ یہ ایک مادہ ہے جس کو جسم پيدا كرتا ہے اور کسی کو عطیہ دے دینے کے بعد پھر سے فطرتى طور پر دوبارہ پيداء ہو جاتا ہے.

Answer

خون کے عطیہ پر قیاس کرتے ہوئے گودا بھرنے کےلئے آپریشن کروانے میں شرعی لحاظ سے کوئی ممانعت نہیں ہے، کیونکہ عطیہ دینے کے بعد یہ دونوں مادے جسم میں پھر سے پیدا ہو جاتے ہیں، اور خون منتقل کرنے کا حکم جواز کا ہے خصوصا جب کسی کی زندگی کا بچانا اس پر موقوف ہو یا کسی عضو کی سلامتی اس میں منحصر ہو، اور بعض احناف کے نزدیک تو اگر تیزی سے شفایابی اس پر موقوف ہو تو بھی جائز ہے.

امید ہے کہ مذکورہ بالا عبارت سے سوال کا جواب حاصل کرلیا جائیگا.

باقی اللہ سبحانہ و تعالی زیادہ بہتر جاننے والا ہے.
 

Share this:

Related Fatwas