دارالافتاء نے "مصنوعی ذہانت کے دور ...

Egypt's Dar Al-Ifta

دارالافتاء نے "مصنوعی ذہانت کے دور میں باشعور مفتی کی تشکیل" کے موضوع پر اپنی دسویں عالمی کانفرنس کے انعقاد کی تیاریاں مکمل کر لیں — عالمی سطح پر وسیع شرکت متوقع

دارالافتاء نے "مصنوعی ذہانت کے دور میں باشعور مفتی کی تشکیل" کے موضوع پر اپنی دسویں عالمی کانفرنس کے انعقاد کی تیاریاں مکمل کر لیں — عالمی سطح پر وسیع شرکت متوقع

قاہرہ: دارالافتاء مصر نے اعلان کیا ہے کہ اُس نے اپنی دسویں عالمی کانفرنس کے تمام انتظامی و لوجسٹک انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ یہ کانفرنس "مصنوعی ذہانت کے دور میں باشعور مفتی کی تشکیل" کے عنوان سے منعقد ہو رہی ہے، جسے دنیا بھر کے دارالافتاء اور فتاویٰ مراکز کے جنرل سیکریٹریٹ کے تحت منظم کیا جا رہا ہے۔ یہ بین الاقوامی علمی اجلاس 12 سے 13 اگست 2025ء کے درمیان قاہرہ میں منعقد ہوگا، جس میں دنیا کے سو سے زائد ممالک سے ممتاز مفتیانِ کرام، وزراء، اور بین الاقوامی و عالمی اداروں کی نمائندہ شخصیات کی شرکت متوقع ہے۔

یہ کانفرنس دنیا دنیا بھر کے دارالافتاء اور فتاویٰ مراکز کے جنرل سیکریٹریٹ کے قیام کو دس سال مکمل ہونے کی مناسبت سے منعقد کی جا رہی ہے۔ گزشتہ دہائی کے دوران، جنرل سیکریٹریٹ نے عالمی سطح پر فتاویٰ کے اداروں کے لیے ایک متحد پلیٹ فارم فراہم کیا، اور اب تک دنیا بھر کی 111 فتویٰ جاری کرنے والی تنظیمیں اس کی رکن بن چکی ہیں۔ اس پلیٹ فارم نے نہ صرف فتویٰ دینے کے عمل کو مؤثر اور عصری تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے میں مدد دی، بلکہ مختلف اداروں کے درمیان تعاون اور باہمی رابطے کو فروغ دینے میں بھی کلیدی کردار ادا کیا۔

مفتی جمہوریہ اور جنرل سیکریٹریٹ کے صدر، فضیلت مآب پرفیسر ڈاکٹر جناب نظیر عیاد نے کہا: یہ کانفرنس ایک نہایت اہم وقت میں منعقد ہو رہی ہے، کیونکہ دنیا میں تیز رفتاری سے آنے والی تکنیکی تبدیلیوں نے دینی اداروں، بالخصوص افتاء کے اداروں کو ایسے چیلنجز سے دوچار کر دیا ہے، جن کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔"

انہوں نے مزید کہا کہ دارالافتاء اس کانفرنس کے ذریعے ایسے واضح اصول و ضوابط مرتب کرنا چاہتا ہے، جن کی روشنی میں باشعور مفتی کی تشکیل ممکن ہو — ایسا مفتی جو عصرِ حاضر کے وسائل کو سمجھنے، ڈیجیٹل تبدیلیوں کا ادراک رکھنے، اور مصنوعی ذہانت کو دانشمندی اور ذمہ داری کے ساتھ فتاویٰ کے عمل میں بروئے کار لانے کی صلاحیت رکھتا ہو۔ تاکہ شرعی مفاد حاصل ہو، دینی اصول محفوظ رہیں، اور فتویٰ سازی کے عمل کو نئی ڈیجیٹل دنیا کے مطابق مؤثر انداز میں تازہ فکر دی جا سکے۔

مفتی جمہوریہ نے وضاحت کی کہ کانفرنس کے دوران منعقد ہونے والے اجلاسوں میں دو روز تک متعدد اہم موضوعات پر گفتگو کی جائے گی، جن میں مفتی کی علمی تربیت، ڈیجیٹل دور میں فتویٰ دینے کے ذرائع و وسائل، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور مصنوعی ذہانت سے شرعی تعامل کے ضوابط جیسے امور شامل ہیں۔ نیز اس میدان میں دنیا کے مختلف دارالافتاء کی کامیاب تجربات بھی پیش کیے جائیں گے۔

ادھر دنیا بھر کے دارالافتاء اور فتاویٰ مراکز کے جنرل سیکریٹری، جناب ڈاکٹر ابراہیم نجم نے کہا کہ
یہ کانفرنس بین الاقوامی سطح پر وسیع شرکت کی شاہد ہو گی، جس میں ممتاز مفتیانِ کرام، جید علماء، اور فتاویٰ و ٹیکنالوجی کے شعبوں سے وابستہ ماہرین کی بڑی تعداد شریک ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وسیع شرکت سے دارالافتاء مصر کی وہ عالمی حیثیت واضح ہوتی ہے، جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ دارالافتاء مصر کو بین الاقوامی سطح پر ایک بلند مقام حاصل ہے۔

ڈاکٹر نجم صاحب نے کہا:''ہم نے اس کانفرنس کے لیے یہ عنوان اس یقین کے ساتھ منتخب کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے دور میں باشعور مفتی کی ازسرِ نو تربیت ناگزیر ہے۔ ایسی تربیت جو گہرے علمی استدلال کے ساتھ ساتھ جدید تکنیکی وسائل سے استفادہ کی صلاحیت کو بھی یکجا کرے، تاکہ فتویٰ کی ذمہ دارانہ خدمت انجام دی جا سکے اور معاشروں میں دینی شعور کو مؤثر انداز میں فروغ دیا جا سکے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ اس کانفرنس کے دوران نئی ڈیجیٹل فتویٰ خدمات (افتائی پلیٹ فارمز) کا اعلان کیا جائے گا، جو اپنی نوعیت کی پہلی پیش رفت ہو گی۔ اس کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر فتاویٰ مراکز کے درمیان ہم آہنگی اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے متعدد بین الاقوامی اداروں کے ساتھ تعاون کے پروٹوکولز (MoUs) پر بھی دستخط کیے جائیں گے۔

Share this:

Related Articles