مکہ سے احرام باندھنے کا حکم
Question
کیا یہ جائز ہے کہ میں حج کی نیت سے مکہ شریف میں داخل ہو جاؤں اور مکہ شریف کے اندر سے احرام باندھوں اس ڈر سے کہ کہیں حج کا اجازت نامہ نہ ملنے کی وجہ سے وہاں کی انتظامیہ مجھے مکہ شریف میں داخل ہونے سے روک نہ دیں؟ اور ایسی صورت میں مجھ کو کیا فدیہ دینا ہوگا؟.
Answer
سوال میں بیان شدہ صورت حال کے پیش نظر فقہ میں یہ طے شدہ ہے کہ جو شخص صاحب عذر ہو اور مباشرت کو چھوڑ کر احرام کی ممنوعہ چیزوں میں سے کسی چیز کے ارتکاب پر مجبور ہو گیا ہو جیسے كہ اسے بال اتروانے یا سلا ہوا کپڑا پہننے وغیرہ کی ضرورت آن پڑی ہو، تو اس پر لازمی ہے کہ یا تو ایک بکری ذبح کرے یا چھ مسکینوں کو، ہر مسکین کو نصف صاع کے حساب سے- کھانا کھلائے، یا تین دن روزہ رکھے، اسے ان تین چیزوں کے درمیان اختیار حاصل ہے اور مباشرت کے علاوہ ان ممنوعہ چیزوں میں سے کسی چیز کے ارتکاب کرنے سے حج باطل نہیں ہوتا ہے. چنانچہ عبد الرحمن بن ابو لیلی نے کعب بن عجرہ سے روایت کی ہے کہ حدیبیہ کے موقع پر حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم ان کے پاس سے گذرے اور فرمایا: ''تمہیں تمہارے سر کی جُووں نے اذیت پہونچائی ہے؟'' انہوں نے عرض کی: جی ہاں ، تو حضرت رسول اللہ صلى الله عليه و سلم نے فرمایا: ''بال اتار دو پھر فدیہ میں یا تو ایک بکری ذبح کرو یا تین دن روزہ رکھو یا تین صاع کھجور چھ مسکینوں کو کھلا دو''. اس حدیث کی امام بخاری ،امام مسلم اور امام ابو داود نے روایت کی ہے.
امید ہے کہ مندرجہ بالا بیان سے استفتاء میں وارد شدہ سوال کا جواب حاصل کر لیا جائیگا.
و اللہ سبحانہ و تعالی اعلم