نبی اکرم ﷺ کا امی ہونا

Egypt's Dar Al-Ifta

نبی اکرم ﷺ کا امی ہونا

Question

 نبی اکرم ﷺ کو نبی امی کیوں کہا گیا ہے؟

Answer

جواب: الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد: نبی اکرم ﷺ کو " امی " کا لقب عطا کیا گیا ہے ، کیونکہ آپ ﷺ نے نہ کسی سے پڑھا اور نہ ہی لکھا کرتے تھے۔ اس وقت یہ صفت تقریبا سارے عربوں میں پائی جاتی تھی۔ اللہ تعالی کا ارشادِ گرامی ہے: '' وہی ( اللہ ) جس نے مبعوث فرمایا امیوں میں ایک رسول انہیں میں سے '' ( ) صحیحین میں سیدنا عبد اللہ ابنِ عمر رضی اللہ عنھما سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی اکرم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا : '' ہم امی قوم ہیں، نہ لکھتے ہیں اور نہ حساب کرتے ہیں ''
یہ صفت نبی اکرم ﷺ کی مدح بیان کرتی ہے، تنقیص بیان کرنے والی نہیں ہے، بلکہ یہ بھی نبی اکرم ﷺ کے معجزات میں سے ایک معجزہ ہے۔ کیونکہ اگر کوئی خطیب فی البدیہ کلام کرے اور پھر اسی کلام کو دہرائے تو ضرور اس کلام میں کچھ نہ کچھ کمی بیشی کرے گا، لیکن نبی اکرم ﷺ حالانکہ پڑھے لکھے نہ ہونے کے باوجود جب کلامِ الٰہی کی تلاوت کیا کرتے تھے تو کلام میں کسی قسم کی نہ تغییر ہوتی تھی اور نہ کمی بیشی، تو یہ امی ہونا معجزہ ہو گیا۔ اسی کی طرف اللہ تعالی نے اشارہ فرمایا: '' ہم آپ کو خود پڑھائیں گے پس آپ (اسے) نہیں بھولیں گے۔ ( )
اگر آپ ﷺ پڑھنے لکھنے میں ماہر ہوتے تو آپ ﷺ پر یہ تہمت لگ سکتی تھی کہ آپ ﷺ پہلی کتابیں پڑھتے ہیں جن کے مطالعے سے ان علوم کو اخذ کرتے ہیں۔ لیکن جب آپ ﷺ بغیر تعلم اور مطالعہ کے ایسی کتاب لائے جو بہت سے علوم پر مشتمل ہے تو یہ معجزہ ثابت ہو گیا۔ اللہ تعالی کے اس کلام سے یہی مراد ہے: '' اور آپ نہ پڑھ سکتے تھے اس سے پہلے کوئی کتاب اور نہ ہی آپ لکھ سکتے تھے اسے اپنے دائیں ہاتھ سے (اگر آپ لکھ پڑھ سکتے ) تو ضرور شک کرتے اہل باطل '' ( )
چونکہ امی ہونا نبی اکرم ﷺ کے حق میں معجزہ ہے تو اس وصف کے ساتھ نبی اکرم ﷺ کی تنقیص کرنا اور آپ ﷺ کا کسی اور سے مقارنہ کرنا جائز نہیں ہے۔ امام سیوطی رحمہ اللہ نے اس موضوع پر "تنزيه الأنبياء عن تسفيه الأغبياء". کے نام سے ایک خوبصورت رسالہ لکھا ہے۔
واللہ تعالی اعلم بالصواب ۔

 

Share this:

Related Fatwas