معراج روح کو ہوا تھا یا جسم کو بھی؟
Question
اکثر یہ سوال کیا جاتا ہے کہ معراج میں رسول اللہ ﷺ جسم اور روح کے ساتھ آسمانوں کی طرف تشریف لے کر گئے تھے یا کہ یہ صرف خواب تھا۔
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد: اسراء اور معراج ایک ایسا معجزہ ہے جسے اللہ تعالی اپنے نبی اکرم ﷺ کی تکریم اور اظہار شرف کی خاطر آپ ﷺ کے ساتھ خاص کیا ہے، تاکہ آپ اللہ تعالی کی بڑی نشانیوں پر مطلع ہو سکیں۔ اللہ تعالی کا ارشاد گرامی ہے۔ '' (ہر عیب سے) پاک ہے وہ ذات جس نے سیر کرائی اپنے بندے کو رات کے قلیل حصہ میں مسجد حرام سے مسجد اقصی تک بابرکت بنا دیا ہم نے جس کے گرد و نواح کو تاکہ دکھائیں ہم اپنے بندے کو اپنی نشانیاں بیشک وہی ہے سب کچھ سننے والا سب کچھ دیکھنے والا '' ([1]) اور ارشاد باری تعالی ہے : '' قسم ہے اس (تابندہ) ستارے کی جب وہ نیچے اترا تمہارا زندگی بھر کا ساتھی نہ راہِ حق سے بھٹکا اور نہ بہکا اور وہ تو بولتا ہی نہیں اپنی خواہش سے نہیں ہے یہ مگر وحی جو ان کی طرف کی جاتی ہے انہیں سکھایا ہے زبردست قوتوں والے نے بڑے دانا نے پھر اس نے (بلندیوں کا قصد کیا) اور وہ سب سے اونچے کنارے پر تھا پھر وہ قریب ہوا، اور قریب ہوا یہاں تک کہ صرف دوکمانوں کے برابر بلکہ اس سے بھی کم فاصلہ رہ گیا پس وحی کی اللہ تعالی نے اپنے (محبوب) بندے کی طرف جو وحی کی نہ جھٹلایا دل نے جو دیکھا ( چشم مصطفی ) نے کیا تم جھگڑتے ہو اس پر جو انہوں نے دیکھا اور انہوں نے تو اسے دوبارہ بھی دیکھا سدرۃ المنتہیٰ کے پاس اس کے پاس ہی جنت الماویٰ ہے جب سدرۃ پر چھا رہا تھا جو چھا رہا تھا نہ درماندہ ہوئی چشم (مصطفے) اور نہ (حدِ ادب سے) آگے بڑھی یقینا انہوں نے اپنے رب کی بڑی نشانیاں دیکھیں '' ([2])
جمہور علماء کرام اس بات پر متفق ہیں کہ اسراء جسم اور روح دونوں کو ہوا کیونکہ قرآنِ کریم نے اپنے فرمان ﴿بِعَبْدِهِ﴾ کے ساتھ اس بات کی تصریح کی ہے اور عبد کا اطلاق اسی وقت ہوگا جب روح اور جسم دونوں ہوں۔ اسراء کو قرآنِ کریم اور سنتِ مطہرہ نے بیان کیا ہے، سائل اس موضوع میں وارد احادیث کی طرف بھی رجوع کر سکتا ہے۔ اور جو معراج کا مسئلہ ہے اس میں بھی علماء کے درمیان اختلاف ہے کہ جسم اور روح دونوں کو ہوئی یا صرف روح کو ہوئی۔ جمہور علماء اسلام کا مؤقف ہے کہ معراج جسم اور روح دونوں کو ایک ہی رات میں جاگتے ہوئے ہوئی ہے۔ اور بعض علماء کی رائے یہ ہے کہ صرف روح کو معراج ہوا ہے یا یہ نبی اکرم ﷺ کا خواب تھا۔ یہ رائے قابل اعتماد نہیں ہے، کیونکہ جیسے اللہ تعالی نے اسراء جسم اور روح کے ساتھ کرائی ہے اسی طرح وہ اپنے نبی اکرم ﷺ کو جسم اور روح کے ساتھ معراج کرانے پر بھی قادر ہے ۔
مذکورہ سوال میں ہم کہیں گے: نبی اکرم ﷺ کو مسجد اقصی سے مسجد حرام تک پھر مسجد اقصی سے آسمانوں کی بلندیوں تک جسم اور روح دونوں کے ساتھ معراج کرائی گئی۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.