اس شخص کے وضوء کے بارے میں کیا حکم ہے جس کی ہوا مسلسل خارج ہوتی رہتی ہے
Question
ایک مریض شخص ہے دورانِ نماز مسلسل اس کی ہوا خارج ہوتی رہتی ہے، کیا اس کی نماز جائز ہے؟ اور ہم اس کیلئے شفاء کی دعا بھی کرتے ہیں۔
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد ! اللہ تعالی سے اس مریض کیلئے ہم شفاءِ کاملہ کی التجا کرتے ہیں۔ نماز ادا کرنا اس مریض پر فرض ہے، اس بیماری کے عذر کی وجہ سے نماز ساقط نہیں ہوسکتی، لیکن اس کی وجہ سے اسے تخفیف ہوگی۔
وہ یہ کہ اگر انسان تسلسل کے ساتھ ریح کی بیماری میں مبتلا ہے اور بے اختیار ریح خارج ہوتی رہتی ہے تو اس حالت میں اس کیلئے جائز ہے کہ ہر نماز کیلئے وضوء کرے اور نماز ادا کرے، جو نماز کے دوران ہوا خارج ہوئی اس کا اسے کوئی بوجھ نہیں ہوگا، اس وضوء سے وقتِ نماز کے اندر جتنے نوافل ادا کرنا چاہے وہ بھی ادا کر سکتا ہے، ہاں اگر اس وقت میں ریح کے علاوہ کوئی ناقض وضوء لاحق ہو گیا اور نماز پڑھنا چاہتا ہے تو نماز کیلئے اسے دوبارہ وضوء کرنا ضروری ہوگا۔
والله سبحانه وتعالى اعلم۔