اس قرض میں تصرف کرنا جس کا مالک مع...

Egypt's Dar Al-Ifta

اس قرض میں تصرف کرنا جس کا مالک معلوم نہ ہو۔

Question

میرے والد نے وفات سے پہلے مجھے اطلاع دی تھی کہ وہ ایک شخص کا مقروض ہے، میں نے اس شخص کو تلاش کیا لیکن وہ نہیں ملا، کیا میرے لیے اس رقم میں تصرف کرنا جائز ہے؟

Answer

اصل یہ ہے کہ یہ قرض آپ کے والد کے ترکے پر عائد ہوتا ہے، پس یہ وراثت کی تقسیم سے پہلے اس میں سے وصول کیا جاۓ گا، اور آپ کو قرض کے مالک یا اس کے ورثاء تک پہنچنے کی کوشش کرنی چاہیے، اگر آپ کو ان میں سے کسی کا پتا نہ چلے تو مال  وارثوں کو دے دیا جاۓ گا اور جب قرض کا مالک ظاہر ہو جائے تو وہ ان سے ہر ایک کے حصے کے مطابق وصول کرے گا۔ کیونکہ فائدے کے مطابق ہی جرمانہ بھی ہوتا ہے، اور اس میں بھی کوئی حرج نہیں کہ ورثاء قرض آپ کے حصہ میں ڈال دیں کہ صاحب قرض کے آپ ہی مسئول ہوں، اور اس صورت میں آپ کے لیے اس قرض سے اپنی حاجت پوری کرنا جائز ہے۔ بشرطیکہ اگر قرض لینے والا آکر اپنا مال مانگے تو آپ اس کے مسئول ہوں، اور اگر وہ نہ آئے اور اتنا وقت گزر جائے کہ اس کے نہ آنے کا امکان غالب ہو تو بہتر ہے کہ یہ مال اس شخص کی طرف سے صدقہ کر دیا جاۓ ۔

Share this:

Related Fatwas