غسل کے پانی کا پاک ہونا اور غسل سے ...

Egypt's Dar Al-Ifta

غسل کے پانی کا پاک ہونا اور غسل سے پہلے وضو کرنا

Question

کیا غسلِ جنابت والے پانی کیلئے ضروری ہے کہ اس میں کوئی بھی چیز ملی ہوئی نہ ہے؟ اور کیا غسل سے پہلے وضوء کرنا ضروری ہے یا کہ انسان وضوء کے بغیر بھی غسل کر سکتا ہے؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد ! جب تک پانی کا رنگ یا ذائقہ یا بو اس قدر تبدیل نہ ہو جاۓ کہ یہ تبدیلی اسے پانی کا نام دینے سے مانع ہو اور نہ اس کے اندر نجاست گئی ہو تو اس پانی سے طہارت حاصل کرنا صحیح ہوتا ہے۔
غسل سے پہلے وضوء کرنے کا جو مسئلہ ہے؛ تو یہ سنت ہے، فرض نہیں ہے، مطلب یہ کہ غسل سے پہلے وضوء کرنا ثواب کا کام ہے، لیکن وضوء ترک کرنے سے غسل فاسد نہیں ہوتا اور نہ ہی اس کی صحت باطل ہوتی ہے۔ پس جب انسان حدث اصغر یا حدث اکبر کو ختم کی نیت سے نہایا یا نماز ادا کرنے کیلئے غسل کیا تو یہ غسل کافی ہو جاۓ گا اور وضوء کرنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔
والله سبحانه وتعالى اعلم۔
 

Share this:

Related Fatwas