قبر کے پاس آ کر میت کو سلام کرنا

Egypt's Dar Al-Ifta

قبر کے پاس آ کر میت کو سلام کرنا

Question

کیا قبر پر آنے والے اور سلام کرنے  اولے کا میت کو پتا چلتا ہے ؟

Answer

ہاں، جب کوئی کسی کی قبر پر آتا ہے اور اسے سلام کرتا ہے تو مردہ محسوس کرتا ہے اور وہ اس کا جواب دیتا ہے، اور وہ اس پر راحت محسوس کرتا ہے اور اس پر خوش ہوتا ہے، اور یہ سب کچھ حیاتِ برزخی کے قوانین کے مطابق ہوتا ہے۔ حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: " جب وہ قبرستان جاتے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو تعلیم دیا کرتے تھے تو ( سیکھنے کے بعد ) ان کا کہنے والا کہتا : السَّلَامُ عَلَيْكُمْ أَهْلَ الدِّيَارِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُسْلِمِينَ، وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللهُ لَلَاحِقُونَ، أَسْأَلُ اللهَ لَنَا وَلَكُمُ الْعَافِيَةَ" رواه مسلم. یعنی: " سلامتی ہو مسلمانوں اور مومنوں کے ٹھکانے میں رہنے والو تم پر ۔ ۔ ۔ اور ہم ان شاء اللہ ضرور ( تمہارے ساتھ ) ملنے والے ہیں ، میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور تمھارے لئے عافیت مانگتا ہوں ۔ "اسے امام مسلمؒ نے روایت کیاہے۔

امام ابن القیم رحمہ اللہ "الروح" (صفحہ 5) میں فرماتے ہیں: [اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ  نےاپنی امت کے لیے یہ جائز کیا ہے کہ جب وہ اہل قبور کو سلام کریں تو انہیں مخاطب کر کے سلام کریں۔ پس وہ کہے: (السلام علیکم اے دارِ قومِ مومنین) اور یہ خطاب ہے اس کے لئے جو سنتا اور سمجھتا ہے، اور اگر ایسا نہ ہوتا تو یہ معدوم اور جمادات کو خطاب ہوتا۔  اور اس پر اسلاف کا اجماع ہے اور ان سے یہ روایتیں تواتر کے ساتھ آئی ہیں کہ مردہ اپنی قبر پر آنے والے کو جانتا ہے اور اس پر خوش ہوتا ہے۔ .

والله سبحانه وتعالى أعلم۔

Share this:

Related Fatwas