قبر بھر جانے کی صورت میں اس میں تصر...

Egypt's Dar Al-Ifta

قبر بھر جانے کی صورت میں اس میں تصرف کرنا

Question

جب قبر میتوں سے بھر جائے تو کیا حکم ہے اور ہمیں کیا کرنا چاہیے؟

Answer

حاجت اور ضرورت کی صورت میں - جیسا کہ بہت سے قبرستانوں میں ہوتا ہے -

- قبر میں ہڈیاں جمع کرنے کے لیے دوسری منزل بنانا جائز ہے۔

یہ بھی جائز ہے کہ پرانے مردے کو اینٹوں یا پتھروں سے گنبد نما قبر سے اس طرح  ڈھانپ دیا جائے کہ پتھر وغیرہ میت کے جسم کو نہ لگیں، پھر اس پر مٹی ڈال دی جاۓ اور نئے مردے کو اس قبر کے اوپر دفن کیا جاۓ۔

میتوں کی ہڈیاں جمع کرنے کی خاطر ہڈیوں کیلئے مکان بنانااور پھر ان قبروں میں دفن کرنا بھی جائز ہے۔

  جب  ضرورت اس کی متقاضی ہو۔

اس سب کچھ میں شرط یہ ہے کہ میتوں کے ساتھ یا ان کی باقیات کے ساتھ عزت و احترام کا معاملہ کیا جائے؛ کیونکہ مردہ انسان کی وہی حرمت ہوتی ہے جو زندہ انسان کی ہوتی ہے۔

Share this:

Related Fatwas